کویت سٹی 04 جون: روزنامہ عرب ٹائمز کی رپورٹ میں وزیراعظم کویت شیخ صباح الخالد الحمد الصباح کے بیان کے مطابق 70 فیصد کویتی شہری اور صرف 30 فیصد تارکین وطن ہی آئڈیل آبادیاتی نظام ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق کویت کے آبادیاتی عدم توازن کو ختم کرنے کے لئے "بڑے چیلنج” کا سامنا ہے۔ یہ بات وزیر اعظم شیخ صباح الخالد الحمد الصباح نے بدھ کے روز کہی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ریاست کویت کو آبادیاتی تضاد سے دور کرنے کے لئے ایک "بڑے چیلنج” کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کویت کی آبادی تقریبا 4.8 ملین ہے جس میں 1.45 ملین کویتی شہری جبکہ تقریباً 3.34 تارکین وطن آباد ہیں۔ اس حساب سے حالیہ صورتحال میں آبادی کا فیصدی تناسب 30 اور 70 ہے۔
وزیراعظم نے مقامی اخبارات کے ایڈیٹرز انچیف کے ساتھ ایک میٹنگ میں اس بات پر زور دیا کہ "آبادی کے مثالی ڈھانچے میں کویتی شہری 70 فیصد اور غیر کویتی 30 فیصد ہونے چاہئیں لہذا ہمارے پاس مستقبل میں ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں 750,000 غیر ملکی گھریلو ملازمین موجود ہیں جو کویتی آبادی کے نصف حصے کے برابر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "آبادی کے ڈھانچے کے عدم توازن کو حل کرنے کے لئے وقت کی ضرورت ہے اور مستقبل میں آبادی میں حتمی ایڈجسٹمنٹ تک پہنچنے کے ٹارگٹ کو مراحل میں تقسیم کیا جانا چاہئے۔”
انہوں نے کہا کہ ہم تمام پیشوں میں کام کرنے کے لئے اپنے نوجوانوں پر انحصار کرتے ہیں اور انہوں نے ان آباؤ اجداد کا حوالہ دیا جنہوں نے تمام ملازمتوں میں کام کرکے کویت کی تعمیر میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نتیجہ خیز نتائج تک پہنچنے کے لئے پارلیمنٹ کے ساتھ تعاون کرنے کی خواہاں ہے۔
ہوائی سفر کی بحالی کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیراعظم نے بتایا کہ انکے اہل اختیار خطرے سے پاک سفر کی بحالی کی راہ ہموار کر رہے ہیں جب سفری سہولیات کو کھولنے کا صحیح وقت آجائے گا تب ہر شخص آزادانہ طور پر سفر کرسکے گا۔
حوالہ: عرب ٹائمز