کویت اردو نیوز 25 جنوری: سوشل میڈیا و دیگر ذرائع کی مدد سے عطیات اور چندہ جمع کرنے والوں پر حکام کی کڑی نظر، سخت قانونی کاروائی کی وارننگ جاری۔
روزنامہ الجریدہ کی رپورٹ کے مطابق وزارت سماجی امور میں چیریٹی سوسائٹیز کے محکمے نے رمضان کے دوران عطیات جمع کرنے کے لیے کنٹرولز اور تقاضے مکمل کر لیے ہیں جبکہ دستاویزات کو منظوری کے لیے محکمے کے انڈر سیکریٹری کو پیش کر دیا گیا ہے۔ روزنامہ نے معتبر چیریٹی سوسائٹیز ڈیپارٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عطیات کی درخواست کرنے اور مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے فنڈز جمع کرنے کے رجحان کو حل کرنے کے لیے ایک ‘سخت منصوبہ’ تیار کیا گیا ہے یا جسے پچھلے دو سالوں میں کوویڈ19 وبائی مرض کے پھیلنے کے بعد سے "الیکٹرانک بیگنگ” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ معتبر ذرائع کے مطابق وزارت سماجی امور کے متعلقہ محکمے کو
شہریوں اور رہائشیوں کی جانب سے افراد اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے حوالے سے متعدد شکایات اور استفسارات موصول ہوئے ہیں جن میں ریاست کے علم اور متعلقہ حکام سے منظوری حاصل کیے بغیر رقم مانگنے اور اس سرگرمی میں مدد کے لیے دوسروں کو مدعو کیا جا رہا ہے۔ ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ ان میں سے ایک بڑے گروپ (افراد اور اکاؤنٹس) کو فنڈ ریزنگ (عطیات جمع کرنے) کو ریگولیٹ کرنے والے قوانین، فیصلوں، کنٹرولز اور
تقاضوں کی خلاف ورزی کے پیش نظر پبلک پراسیکیوشن اور وزارت داخلہ کو بھیجا گیا ہے تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے۔ ذرائع نے اشارہ کیا کہ کچھ افراد نے وبائی مرض کے وقت اور معاشرے کے کئی طبقات پر کویتی معاشرے اور ضرورت مندوں کی مدد کے لیے اس کے وسیع اثرات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فنڈز اکٹھا کرنے کی درخواست کرکے خیراتی منصوبوں کے قیام کا مطالبہ کیا اور انہیں ضرورت مند خاندانوں تک پہنچایا۔ اس سلسلے میں محکمہ نے عطیہ دہندگان یعنی شہریوں اور مکینوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رقم عطیہ کرتے وقت احتیاط برتیں اور بےایمان عناصر کے دھوکے میں نہ آئیں جو ان کا غلط استعمال اور خیراتی کام میں بگاڑ پیدا کرتے ہیں بلکہ صرف معروف اداروں کو دیں۔ ذرائع نے تصدیق کی کہ معائنہ ٹیم سوشل میڈیا سائٹس، ٹویٹر، انسٹاگرام، واٹس ایپ، فیس بک کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے تاکہ عطیات و چندہ مانگنے والی غیر لائسنس یافتہ جماعتوں کی نگرانی کی جا سکے اور ان کے خلاف ضروری اقدامات کئے جا سکیں۔