کویت اردو نیوز 28 جنوری: اسٹاک ایکسچینج میں درج آٹھ انشورنس کمپنیوں کے علاوہ پالیسیاں نہیں ہونی چاہئیں جبکہ انشورنس کی قیمت 500 دینار سے کم نہ رکھی جائے: انشورنس یونین
تفصیلات کے مطابق انشورنس کمپنیوں کی یونین عوامی اتھارٹی برائے افرادی قوت (PAM) کے ساتھ آنے والے چند دنوں میں ایک میٹنگ منعقد کرے گی تاکہ کویت اسٹاک ایکسچینج میں درج انشورنس کمپنیوں اور ہیلتھ انشورنس پالیسیاں جاری کرنے کی اتھارٹیز کے درمیان خودکار لنک کے نفاذ پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ روزنامہ الانباء نے باخبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے تارکین وطن کے لیے 500 دینار فی شخص کی قیمت پر سالانہ 10,000 دینار تک کی انشورنس کوریج ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ PAM کے ڈائریکٹر جنرل احمد الموسیٰ کی طرف سے نجی شعبے میں 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تارکین وطن کے ورک پرمٹ
کی سالانہ 250 دینار فیس پر ایک سال کے لیے تجدید یا منتقلی کے فیصلے کے ساتھ مل کر کیا گیا ہے۔ ذرائع نے وضاحت کی کہ اس زمرے کے تارکین وطن کو فراہم کی جانے والی انشورنس خدمات محدود ہوں گی کیونکہ یہ صرف ان پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کا احاطہ کرے گی جو انشورنس پالیسی کے تحت انشورنس کمپنی کی مخصوص شرائط کے مطابق جاری کی جاتی ہیں۔
ایسے نازک معاملات کی صورت میں جن کا علاج کسی مخصوص ہسپتال میں دستیاب نہیں ہوگا انشورنس پالیسی جاری کرنے والی کمپنی کیس کو کویت کے اندر موجود دیگر صحت کے اداروں کو منتقل کرے گی جو یہ سروس فراہم کرتے ہیں۔ ذرائع نے اشارہ کیا کہ تکنیکی اور ایکچوریل تعین کنندگان اور بیمہ شدہ تارکین وطن کے لیے اس عمر کے گروپ کے خطرے کے عوامل پالیسی کی قیمت کو 500 دینار فی شخص سے کم کرنا ناممکن بنا دیتے ہیں جس کی وجہ سے انشورنس کمپنیوں کی یونین نے اصرار کیا کہ اسٹاک ایکسچینج میں درج آٹھ انشورنس کمپنیوں کے علاوہ پالیسیاں نہیں ہونی چاہئیں۔