کویت اردو نیوز 29 مئی: پیٹرول اسٹیشنوں میں ملازمین کی قلت کے بحران کو دور کرنے کے اقدام میں، تیل کے اعلیٰ سطحی ذرائع نے روزنامہ الانباء کو انکشاف کیا کہ کویت کی نیشنل پیٹرولیم کمپنی (کے این پی سی) نے کل دو ایندھن کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی تاکہ
اس کی وجوہات اور اثرات کا پتہ لگایا جاسکے۔ ملازمین کی کمی کی وجہ سے پٹرول پمپوں نے کام کو معطل کرنے کا اشارہ دیا وہی دونوں کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اسٹیشنوں میں موجود تمام فیول پمپوں کو چلائیں اور قانونی جوابدہی کی زد میں آنے سے بچنے کے لیے ان میں سے کسی پر کام معطل نہ کریں۔ ذرائع نے بتایا کہ "نیشنل پیٹرولیم” نے دونوں کمپنیوں کو گیس اسٹیشنوں پر سروس کے لیے دو آپشنز پیش کرنے کی اجازت دی ہے جن میں سے پہلا آپشن "صارف اضافی رقم ادا کئے بغیر خود پٹرول بھرے” جبکہ دوسرا آپشن صارف کو پٹرول پمپ ملازمین کی جانب سے
بغیر کسی اضافی معاوضے کے ایک جامع سروس فراہم کرنا ہے جس کی کچھ پٹرول کمپنیوں نے 200 فلس اضافی چارج کرنے کی درخواست کی تھی۔ ذرائع نے اشارہ کیا کہ (کے این پی سی) ملک کے تمام فیول اسٹیشنوں کے وقتاً فوقتاً اور مسلسل معائنہ کے دورے کرے گی اور
اگر کسی خلاف ورزی کا پتہ چلتا ہے یا کوئی کمپنی اضافی فیس وصول کرتے ہوئے پائی گئی تو وہ براہ راست ان کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔ پٹرول اسٹیشنوں پر روزگار کے بحران کے بارے میں ذرائع نے بتایا کہ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اسٹیشن ورکرز کو پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے کی وجہ ان کے لیے کم ماہانہ تنخواہ اور ملازمت کے بہتر مواقع کی تلاش میں ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ دو پٹرول کمپنیوں نے کچھ ایشیائی ممالک سے آؤٹ سورسنگ کا سہارا لیا جو نئی خصوصی لیبر لانے کے لیے اسٹیشنوں کی ضروریات کو پورا کرتی ہے تاہم توقع کی جارہی ہے کہ ملازمین کی کمی کا بحران دو ماہ کے اندر اندر ختم ہو جائے گا۔
عاجل | حلّ أزمة عمالة «البنزين».. دون أي رسوم
-«البترول الوطنية» سمحت بالخدمة الذاتية والشاملة عبر العمال.. وفتح شامل للمضخات ومراقبة المحطات يومياً.. ومن يخالف يقع تحت طائلة القانونhttps://t.co/cpTA2JNj6g pic.twitter.com/dTITFui8Zz
— الأنباء (@AlAnba_News_KW) May 29, 2022
ذرائع نے تصدیق کی کہ کے این پی سی نے اپنے ذمہ دارانہ کردار کے فریم ورک کے اندر، دونوں کمپنیوں کو پیشکش کی کہ وہ سٹیشنوں کے انتظام کے لیے خصوصی تکنیکی افرادی قوت فراہم کرنے میں مدد کریں تاکہ پمپس کی بندش سے بچا جا سکے لیکن دونوں کمپنیوں نے پیشکش قبول نہیں کی۔