کویت اردو نیوز 02 جون: کویت میں بطور ایک گھریلو ملازمہ کام کرنے والی بھارتی خاتون کی جانب سے ایک ویڈیو کلپ وائرل ہوا جس میں وہ بھارت میں موجود اپنے خاندان سے اسے بازیاب کرانے کی درخواست کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کویت میں مقیم بھارتی ریاست آندھراپردیش کے شہر تروپتی سے تعلق رکھنے والی ہندوستانی گھریلو ملازمہ نے اپنی بازیابی کے لیے ہندوستان میں اپنے اہل خانہ سے مدد طلب کی جہاں اس پر مبینہ طور پر تشدد کیا جاتا ہے اور اس کی مرضی کے خلاف اسے حراست میں رکھا گیا ہے۔ گھریلو ملازمہ کے ویڈیو کلپ کی بنیاد پر پریشان حال اس کے شوہر نے بھارتی مقامی میڈیا سے اس امید پر رجوع کیا کہ وہ کویت کے ہم منصبوں کو اس کی مدد کے لیے اپنا پیغام پہنچائیں۔ ایک واٹس ایپ ویڈیو پیغام میں سراوانی نامی گھریلو ملازمہ نے کہا کہ یہاں اس کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے اور اسے
ایک راجہ نامی ویزا ایجنٹ نے گھر میں قید کر رکھا ہے۔ میں جس گھر میں کام کرتی تھی وہاں کی سختیاں برداشت نہ کر سکی میں نے اس ایجنٹ سے نوکری بدلنے کے لیے کہا۔ میرے کام چھوڑنے کے بعد اس نے اور اس کے ساتھی باواجی نے مجھے چار دن پہلے ایک کمرے میں بند کر دیا اور
مجھے جسمانی اور ذہنی طور پر تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں”۔ اس نے ویڈیو پیغام میں اپنے شوہر کو جلد از جلد کویت آنے کی درخواست کی ہے۔ اس نے مزید کہا کہ اسے کھانے بھی نہیں دیا جارہا۔ سراوانی کے اہل خانہ نے بتایا کہ اس نے کویت میں اپنی مالی حالت کی وجہ سے ملازمت اختیار کی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ راجہ اور باواجی نے اسے ایک گھر میں نوکری پر لگوایا جہاں اسے صبح سے آدھی رات تک اکثر بغیر کھانا کھائے کام کرنا پڑتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے متعدد بار ایجنٹ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر ایجنٹوں سے رابطہ کرنے کی ان کی بار بار کوششیں بے سود گئیں ہیں۔