کویت اردو نیوز 29 جون: لیبر مارکیٹ سسٹم کی طرف سے جاری کردہ ایک حالیہ اعدادوشمار جو کہ مرکزی انتظامیہ برائے شماریات اور جنرل اتھارٹی برائے افرادی قوت کے درمیان تعاون پر مبنی ہے نے 2022 کے پہلے تین مہینوں میں
ملک میں داخل ہونے والے کارکنوں کی کل تعداد میں اضافے کا انکشاف کیا ہے۔ روزنامہ القبس کے حاصل کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال کے پہلے تین مہینوں میں ملک میں داخل ہونے والے کارکنوں کی کل تعداد تقریباً 22,000 تھی جن میں سے 88.9 فیصد گھریلو شعبے میں کام کرتے ہیں۔ اعداد و شمار نے نشاندہی کی کہ مذکورہ مدت میں داخل ہونے والے زیادہ تر گھریلو ملازمین کے زمرے سے تھے جن کی کل تعداد 19,532 تھی جو کہ تقریباً 6 قومیتوں کے ہیں جن میں ہندوستان، فلپائن، بنگلہ دیش، سری لنکا، بینن اور سوڈان شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے آنے والے نئے گھریلو ملازمین کی تعداد سب سے زیادہ ہے جن کی کل تعداد 11,591 ہے اس کے بعد فلپائنی 5,631 ہیں جبکہ دیگر قومیتوں کی تعداد سینکڑوں سے زیادہ نہیں ہے۔
اعداد و شمار نے گھریلو شعبے میں کام کرنے والی سرفہرست 10 قومیتوں میں سے کچھ قومیتوں میں روزگار میں مسلسل کمی کو ظاہر کیا جن میں نیپال، ایتھوپیا، انڈونیشیا اور پاکستان ہے۔ کارکنوں کی کل تعداد میں اضافے کے باوجود اعداد و شمار میں موجود اعداد و شمار میں 18 نمبر اقامہ رکھنے والے حاملین کی جانب سے لیبر مارکیٹ میں محنت کشوں کی تعداد میں مسلسل کمی کویت کو اپنے کارکنوں کو برآمد کرنے والے سرفہرست 9 ممالک میں سے 50 فیصد تک شامل ہے۔ ہندوستانیوں کی تعداد میں 1967 مزدوروں کی کمی ہوئی اس کے بعد مصریوں کی تعداد 1415 پھر فلپائنی اور بنگلہ دیشی مزدوروں میں کمی نوٹ کی گئی۔
نیپالیوں کی تعداد میں 2022 کے آغاز میں غیر معمولی اضافہ ہوا کیونکہ ان کی تعداد 2447 کارکنوں تک پہنچ گئی اس کے علاوہ اس عرصے میں 354 اردنی، 121 شامی اور 4,697 کویتی شہری لیبر مارکیٹ میں داخل ہوئے۔
یہ سب سے اوپر 10 قومیتوں کی فہرست میں قابل ذکر تھا، ملک میں سب سے زیادہ کارکنوں کی درجہ بندی سے ایرانی کارکنوں کا اخراج اور لبنانی کارکنوں کا داخلہ جس میں 19,615 کارکنوں کی موجودگی ریکارڈ کی گئی۔