کویت اردو نیوز 09 ستمبر: غیر ملکیوں اور شہریوں کی جانب سے سرکاری سروسز کے لیے سروسز کی قسم کے مطابق ادا کی جانے والی فیسوں کا جائزہ لینے کا رجحان ہے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ "اس سلسلے میں حکومتی رجحان اصلاحات کے دائرہ کار میں آتا ہے اور
عدم توازن کو دور کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات بجٹ خسارہ اور ریاست کی غیر تیل آمدنی کے تناسب کو بڑھانے کے لیے کام کرنا ہے۔ ایک مقامی عربی روزنامے نے باخبر سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا کہ وزراء کی کونسل کا فیصلہ اگلے تین سالوں کے لیے مالی اخراجات کی حد مقرر کرے گا جبکہ "حکومت کے حالیہ اقدام کا مقصد شہریوں اور تارکین وطن کو ریاست کی طرف سے فراہم کی جانے والی تمام خدمات کی فیسوں کا جائزہ لینا ہے۔” ذرائع نے اشارہ کیا کہ حالیہ اعدادوشمار کے مطابق کویتیوں کی تعداد کل آبادی کا تقریباً 31 فیصد ہے جبکہ 69 فیصد غیر کویتی ہیں تاہم موجودہ صورتحال کی روشنی میں کویتیوں کو فراہم کی جانے والی
خدمات کے لیے سرکاری فیس اور غیر کویتی ایک جیسے ہیں جبکہ مطالعات کویتی باشندوں اور رہائشیوں کے لیے مختلف فیسوں کے امکان کی تصدیق کرتے ہیں۔ وزارت خزانہ نے ان خدمات کی درجہ بندی کرنے اور وزارتوں کی طرف سے فراہم کردہ خدمات کے لیے
شہریوں، رہائشیوں یا زائرین کے درمیان مستفید ہونے والوں کی قسم کا تعین کرنے کی درخواست کی ہے اور اسی طرح ریاست کی طرف سے شہریوں اور رہائشیوں سے وصول کی جانے والی فیس کا جامع انداز میں مطالعہ کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق "وزارتیں اور متعلقہ محکمے ان کی فراہم کردہ خدمات کی فہرست اور ان کے اخراجات کا تعین کریں گے اس کے علاوہ مستفید ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں تفصیلی اعدادوشمار فراہم کریں گے، چاہے وہ شہری ہوں یا غیر ملکی۔”