کویت اردو نیوز 03 دسمبر: ایک 8 سالہ بچے پر مگر مچھ نے اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنی فیملی کے ساتھ دریا پر پانی کے اندر تھا۔ یہ واقعہ وسطی امریکا کے ملک کوسٹا ریکا کے شہر لیمن میں واقع دریائے میٹینا میں پیش آیا،
جہاں 8 سالہ جولیو اوٹیرو فرنانڈیز اپنے والدین، چار بہن بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ دریا میں مچھلی کے شکار کیلئے گیا تھا۔
30 اکتوبر کی دوپہر 2 بجے 8 سالہ بچہ اپنے والدین، چار بہن بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ ماہی گیری کے سفر کے دوران وقت گزارتے ہوئے مگرمچھ کا شکار ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق جولیو گہرے پانی میں کھڑا ہوا تھا جب مگر مچھ نے اس پر اس کے والدین کی نظروں کے سامنے ہی حملہ کیا اور اسے گھسیٹتے ہوئے پانی کے اندر لے گیا۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ مگر مچھ نے حملہ اتنی تیزی کے ساتھ کیا کہ بچے کا سر جسم سے جدا ہوگیا، اس کے بعد مگر مچھ اسے اندر لے گیا، اس دوران بچے کے والدین بے بسی سے اپنے لختِ جگر کے ٹکڑے ہوتے دیکھتے رہے۔
دردناک واقعے کو یاد کرتے ہوئے، بچے کے والد اوٹیرو نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ "میری بیوی اور میرے لیے سب سے مشکل چیز مگرمچھ کو اپنے بیٹے کی لاش کے ساتھ تیرتا ہوا دیکھنا تھا۔”
"ایک مفروضہ یہ تھا کہ مگرمچھ بچے کی لاش کو کسی بل یا غار میں لے گیا لیکن ہم نہیں جانتے کہ وہ غار کون سا ہو سکتا تھا اقر نہ ہی ہم یہ جانتے تھے کہ وہ کون سا مگرمچھ ہے جس نے بچے کو نگلہ ہے کیونکہ وہاں اور کئی مگرمچھ تھے اس لیے ایک نقطہ پر توجہ مرکوز کرنا بہت مشکل تھا۔”
نیویارک پوسٹ کے مطابق بچے کی بہیمانہ موت کے تقریباً ایک ماہ بعد ایک نامعلوم شکاری نے مبینہ طور پر علاقے میں ایک مگرمچھ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
جب مقامی لوگوں نے اس درندے کے پیٹ کو کاٹ کر دیکھا تو اس کے اندر سے بالوں اور ہڈیوں کے ٹکڑے دریافت ہوئے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جولیو کی باقیات ہیں۔