کویت اردو نیوز 06 دسمبر: کویت کے گنجان آباد علاقے سالمیہ میں مساج پارلرز پر وزارت داخلہ نے میونسپلٹی اور پبلک اتھارٹی آف مین پاور کی ہم آہنگی سے چھاپہ مارا جہاں 18 ایشیائی
ہم جنس پرستوں کو پرائیویٹ کمروں میں کلائنٹس کو 10 سے 30 دینار فی گھنٹہ کی فیس کے عوض خدمات پیش کرنے پر گرفتار کیا گیا۔
روزنامہ الرای کی رپورٹ کے مطابق چھاپے کے دوران مساج پارلرز کے بیڈ رومز سے 18 ایشیائی باشندے گاہکوں کو خدمات دیتے ہوئے سمجھوتہ کرنے والی حالت میں پکڑے گئے جبکہ دیگر کو غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا۔
چھاپے کے دوران باہر نکلنے اور داخلے کے راستوں کو بند کر دیا گیا تھا۔ ایشیائی باشندے ٹرانس جینڈر کا روپ دھار کر اور خواتین کے کپڑے اور چہروں پر میک اپ کے ساتھ وگ پہن ہوئے تھے۔
پارلروں میں گولیاں اور ایکسپائرڈ کریمیں ملیں۔ ان کے شناختی کارڈ چیک کرنے پر معلوم ہوا کہ ان کے پاس مساج دینے کا کوئی سرٹیفیکیشن نہیں تھا اور نہ ہی ان کے پاس ہیلتھ کارڈز تھے جبکہ ان میں سے کچھ ٹرانس جینڈرز میں بیماری کی علامات بھی ظاہر ہوئیں۔
تمام گرفتار افراد کو ڈی پورٹیشن سینٹر ریفر کر دیا گیا اور انہیں ملک سے ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔ لائسنس کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر مساج پارلرز کو سیل کر دیا گیا ہے، اسپانسرز کو مستقبل میں کسی بھی کارکن کو کویت لانے سے روکا جائے گا اور ان کی فائلیں بند کر دی جائیں گی۔
یاد رہے کہ چند دن پہلے بھی سالمیہ میں موجود مساج پارلرز پر اسی طرح کی غیر اخلاقی حرکات میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جو عورتوں کا بھیس بدل کر 10 سے 20 دینار کے عوض مساج و دیگر غیر اخلاقی سرگرمیوں کے لئے گاہکوں کو راغب کرتے تھے تاہم انہیں بھی گرفتار اور ضروری قانونی کاروائی کرنے کے بعد ملک بدر کر دیا گیا تھا۔