کویت اردو نیوز 09 اکتوبر: لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے ممالک پھنس جانے والے تارکین وطن کی مالی مدد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر سماجی امور اور محنت نے وزیر مملکت برائے معاشی امور مریم العقیل کو ہدایت کی کہ وہ افراد جو لاک ڈاؤن کے دوران بیرون ملک پھنس گئے تھے انکی مالی معاونت کی جائے اور انکے واجبات سے کسی قسم کی کٹوتی نہ کی جائے۔
وزارت نے واضح کیا کہ امداد کے حقدار ہونے کے لئے درخواست دہندگان کو کویت کے رہائشی اقامے کو ثابت کرنا ہوگا۔ رہائشی اقامہ ثابت کرنے والے کے لئے ضروری ہے کہ اس نے سال کے دوران لگاتار یا وقفے کے دوران 275 دن کویت میں گزارے ہوں۔ اگر ملک سے باہر قیام 90 دن سے زیادہ ہوجاتا ہے تو امداد میں کٹوتی کردی جائے گی۔ اگر یہ قیام ملک سے باہر 180 دن سے زیادہ ہوگا تو 90 دن کے حساب سے مالی معاونت کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: شیخ صباح السالم سے شیخ مشعل الأحمد تک کویت کی آزادی کے بعد کی تاریخ
پچھلے کچھ عرصے میں ملک غیر معمولی صورتحال سے گزرا ہے جسکے باعث ہوائی اڈے اور بندرگاہیں بند کردی گئی تھیں جس کی وجہ سے امداد وصول کرنے والے حقداروں کی واپسی ناپید ہوگئی تھی۔ وزیر سماجی امور و لیبر نے ہدایت کی کہ فائدہ اٹھانے والوں کے زمرے کے غیرمعمولی حالات کو مدنظر رکھیں اور یکم مارچ سے 31 مئی تک ملک سے باہر قیام کی مدت کا حساب نا کیا جائے تاکہ انکے واجبات میں کوئی کٹوتی نا ہوسکے۔