کویت اردو نیوز 12 اکتوبر: مکمل کرفیو موجودہ معیشت کی موت ثابت ہوسکتا ہے: ماہرین
تفصیلات کے مطابق معاشی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت کرفیو یا مکمل طور پر لاک ڈاؤن کو نافذ کرتی ہے تو معیشت کو نقصانات پہنچنے کا خدشہ ہے۔ بیشتر سیکٹر ابھی تک پچھلے فیصلوں کے انجام بھگت رہے ہیں اور اب بھی قرضوں کی ادائیگی اور بقایا جات کے لئے دن رات جدوجہد کر رہے ہیں۔
معیشت کو مدنظر رکھے بغیر صحت کے معاملات پر توجہ دینے میں جلد بازی کا فیصلہ کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جو بحران کے نتیجہ میں جدوجہد کرنے والے بقیہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو مکمل ختم کردیں گے۔
بحران کے آغاز کے بعد سے معیشت کے لئے ریاستوں کے کردار کی عدم موجودگی اور کرفیو اور مکمل لاک ڈاؤن کے نفاذ کا فیصلہ معیشت کی موت ثابت ہوگا اور ملکی معیشت مکمل تباہ ہوجائے گی جبکہ بحران کے دوران بینکوں نے اپنے صارفین کی قسطوں کی معطلی کو برداشت کیا۔
ایک خصوصی مطالعہ کے مطابق کویت میں کرونا بحران کے نقصان کی لاگت کا تخمینہ 6 ماہ کے اندر اندر 12.6 بلین دینار لگایا گیا ہے جبکہ ماہانہ بل مجموعی گھریلو مصنوعات میں کمی کے نتیجے میں تقریبا 650 ملین دینار تک پہنچ چکا ہے۔
مزید پڑھیں: صحت پر پابندی سے قبل احتیاطی اقدامات
اس کے علاوہ ایک اور تحقیق سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کاروبار میں خلل اور جزوی پابندی کی وجہ سے 56 فیصد مقامی کمپنیاں مزید دو ماہ تک طے شدہ اخراجات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں۔
کرفیو کی واپسی اور مکمل لاک ڈاؤن جو صحت کی وجوہات کا جواز ہے اس سے معاشی سرگرمیاں ختم ہوجائیں گی وہ کمپنیاں جو پچھلی بندش کی وجہ سے نقصانات کے ساتھ سامنے آئیں تھیں وہ اپنی کوششوں کے باوجود اب تک نقصانات کی بھرپائی کرنے سے قاصر ہیں۔