چین کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈیا وہ ملک ہے جہاں سے کورونا وائرس پوری دنیا میں پھیلا ہے۔
انڈیا میں ہندی زبان میں شائع ہونے والے اہم اخبار ‘نو بھارت ٹائمز’ نے برطانوی اخبار دی ڈیلی میل کے حوالے سے یہ انکشاف شائع کیا ہے۔
اس خبر کے مطابق چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس 2019 میں گرمیوں کے موسم میں انڈیا میں پیدا ہوا تھا۔
چینی سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ کورونا وائرس جانوروں کے ذریعے گندے پانی سے انسانوں تک پہنچا۔ اس کے بعد یہ انڈیا سے چین کے ووہان پہنچا، جہاں اس کی پہلی بار شناخت کی گئی۔
چینی سائنس دانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ انڈیا کے ‘صحت کے خراب نظام اور نوجوان آبادی کی وجہ سے کورونا وائرس کئی مہینوں تک بغیر کسی تشخیص کے لوگوں کو متاثر کرتا رہا ہے۔
تاہم دوسرے ممالک کے سائنس دانوں نے چینی سائنس دانوں کے اس دعوے کی تردید کی ہے۔ برطانیہ میں گلاسگو یونیورسٹی کے ماہر ڈیوڈ رابرٹسن نے کہا ہے کہ چینی سائنس دانوں کی تحقیق ناقص ہے اور اس سے کورونا وائرس سے متعلق معلومات میں اضافہ نہیں ہوتا ہے۔
فی الحال عالمی ادارۂ صحت چین میں کورونا وائرس کا ذریعہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے اس کے لیے ایک تحقیقاتی ٹیم چین بھیجی ہے۔
کورونا وائرس کے انفیکشن کا پہلا کیس گذشتہ سال دسمبر میں چین کے صوبہ ووہان میں سامنے آیا تھا۔ امریکہ چین پر کورونا وائرس پھیلانے کا الزام لگاتا رہا ہے جس کی چین تردید کرتا رہا ہے۔