کویت اردو نیوز : خلا باز جب خلا میں جاتے ہیں تو وہ مکمل طور پر تیار ہوکر اپنا سفر شروع کرتے ہیں لیکن ایک نئی تحقیق کے مطابق خلا بازوں کو خلا میں سر درد میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق امریکا، یورپ اور جاپان کے 24 خلا بازوں پر کی گئی جنہوں نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر 26 ہفتے گزارے۔
تحقیق کے مطابق تمام 24 خلا نورد سر کے درد میں مبتلا تھے، جسے کچھ خلا بازوں نے مائیگرین اور دیگر نے ٹینشن کیوجہ سےسر درد قرار دیا۔
تاہم یہ درد صرف ابتدائی ہفتوں میں ہی نہیں بلکہ بعد میں بھی ہوا۔پہلے ہفتوں میں سر سمیت جسم میں درد رہتا تھا کیونکہ جسم کو خلائی ماحول اور مائیکرو گریویٹی سے ہم آہنگ ہونے میں وقت لگتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ سر درد پہلے دنوں میں درد شقیقہ کی طرح ظاہر ہوتا ہے جو بعد میں ٹینشن میں بدل جاتا ہے۔
اگرچہ نیورو سائنسدانوں نے خلائی سفر کے اثرات کے بارے میں کہا ہے کہ اصل جواب یہ ہے کہ ہم نہیں جانتے کہ طویل ترین خلائی پرواز کے انسانی جسم پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ،تاہم، یہ واضح ہے کہ مختصر یا درمیانی مدت میں بہت کم اثرات ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ اس تمام صورتحال میں خلا نورد سر درد کی شکایت کے باوجود ہر وہ کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ان کے دل کی خواہش ہے۔
اس میں خلاباز خلا میں سفر کرتے ہوئے نماز ادا کرتے نظر آئے، جیسا کہ ملائیشیا سے تعلق رکھنے والے ایک خلاباز نے 2007 میں خلائی پرواز کے دوران خلاء میں نماز ادا کی۔ ڈاکٹر مظفر کو ملائیشیا کے خلائی پروگرام کے لیے 11,000 درخواستوں میں سے منتخب کیا گیا۔
اسی طرح ناسا کی ویب سائٹ پر بھی دلچسپ معلومات فراہم کی گئیں، جس میں 7 گیمز کا ذکر کیا گیا جو خلاباز کشش ثقل کے بغیر کھیلنا پسند کرتے ہیں۔
جاپانی خلاباز ساتوشی فروکاوا کو خلا میں بیس بال کھیلتے ہوئے دیکھا گیا، اور انہیں خلا میں اپنا وقت گزارنے کے لیے یہ کھیل پسند آیا۔ اسی طرح ناسا کے خلاباز گریگ شیمیٹوف کو خلا میں شطرنج کھیلنا پسند تھا۔