کویت اردو نیوز : کسی نے علماء کرام سے سوال کیا کہ جب لوگ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم میں اعتکاف کرتے ہیں تو رات کے کھانے اور سحری کے لیے باہر صحن میں جاتے ہیں، تو کیا وہاں باتیں کرنا یا کھاناکھاکر خاموشی کیساتھ واپس جانا جائز ہے؟
جس پر علماء کرام نے جواب دیا کہ جب اعتکاف پر بیٹھنے والا شخص کسی شرعی ضرورت کے لیے مسجد سے نکلتا ہے تو ضرورت پوری کرتے ہوئے بات کرسکتا ہے، مثلاً پیدل یا کھانا کھاتے ہوئے بات کرسکتا ہے، لیکن بات کرنے کیلیے مستقل طورپر رک جانادرست نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اعتکاف کا صرف اور صرف ایک رکن ہے، وہ ہے مسجد میں ٹھہرنا۔ اعتکاف فرض و سنت کیلیے روزہ رکھنابھی ضروری ہے۔
اعتکاف کی پہلی شرط مسلمان ہونا ہے اور دوسری شرط عقل و فہم کا ہونا ہے، یعنی انسان دیوانہ نہ ہو۔ تیسری چیز جنابت و حیض و نفاس سے پاک ہونا اور چوتھی چیز اعتکاف کی نیت کرناہے۔
اعتکاف کی حالت میں استاد کا مسجد میں بچوں کو قرآن پڑھانا درست ہے، لیکن اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ بچے مسجد کی حرمت کو برقرار رکھیں ۔