وزارتِ تعلیم نے ہائی اسکول سے اوپر کی تعلیمی اسناد کے اندراج کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سے پہلے پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، جس میں تمام ملازمین — چاہے وہ مقامی شہری ہوں یا غیر ملکی — کی تعلیمی اسناد کی جانچ اور ریکارڈنگ کی گئی تھی۔ یہ اقدام تعلیمی اسناد کے معائنے کے لیے قائم کمیٹی کی درخواست پر کیا جا رہا ہے، تاکہ تمام سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کی اسناد کا مکمل ریکارڈ تیار کیا جا سکے۔
وزارت کے مطابق، اس دوسرے مرحلے میں وہ تمام ملازمین شامل ہیں — خواہ وہ کویتی ہوں یا غیر کویتی — جنہوں نے اپنی ڈگری یا تعلیمی قابلیت یکم جنوری 2000 کے بعد حاصل کی ہو، وہ ملازمین جنہوں نے پہلے مرحلے میں اپنی اسناد جمع نہیں کرائیں، وہ افراد جنہوں نے نئی ڈگریاں حاصل کی ہیں، اور وہ نئے بھرتی ہونے والے ملازمین جو حال ہی میں شامل ہوئے ہیں۔
وزارتِ تعلیم کے قائم مقام سیکریٹری محمد الخالدی نے ایک عمومی سرکلر جاری کیا ہے، جس میں تمام ملازمین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر جا کر "ایڈمنسٹریٹو سروسز” (Administrative Services) کے سیکشن میں "میری تعلیمی اسناد” (My Academic Certificates) کے آپشن کے ذریعے اپنی ڈگری اور وزارتِ اعلیٰ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ مساوات (Equivalency) کی اسکین کاپی اپلوڈ کریں۔ یہ عمل سرکلر کے اجراء کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر مکمل کیا جانا ضروری ہے۔ اسکولوں کے اساتذہ اور انتظامی عملے کے لیے آخری تاریخ 30 ستمبر مقرر کی گئی ہے۔
وزارتِ تعلیم نے اسناد اپلوڈ کرنے کا مرحلہ وار طریقہ بھی واضح کیا ہے:
- ای-سروسز میں لاگ اِن کریں۔
- "میری تعلیمی اسناد” پر کلک کریں۔
- "اکیڈمک سرٹیفکیٹ شامل کریں” کا انتخاب کریں۔
- "اکیڈمک سرٹیفکیٹ سے متعلق سوالات” پر جائیں۔
- مطلوبہ دستاویز کو پی ڈی ایف (PDF) فارمیٹ میں اپلوڈ کریں۔
وزارت نے سختی سے تاکید کی ہے کہ مقررہ تاریخوں کی پابندی کی جائے، ورنہ متعلقہ حکام کی جانب سے تادیبی کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔ مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن ملازمین نے پہلے اپنی اسناد اپلوڈ کی ہیں، وہ بھی انہی مراحل کے ذریعے دوبارہ چیک کریں تاکہ یہ تصدیق ہو سکے کہ ان کا ریکارڈ درست اور تازہ ترین ہے۔
یہ اقدام نہ صرف شفافیت بڑھانے کے لیے ہے بلکہ اس سے سرکاری اور نجی شعبوں میں ملازمین کی تعلیمی قابلیت کے درست ریکارڈ کو یقینی بنایا جائے گا، جو مستقبل میں ترقی، تبادلے، اور دیگر انتظامی فیصلوں کے لیے بنیاد کا کام کرے گا۔


















