کویت اردو نیوز 11 جنوری: کویت سے بیرون ممالک رقم منتقلی پر 2.5 فیصد فیس عائد کرنے کی تجویز پیش کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسامہ الشاہین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اربوں دینار سالانہ مقامی معیشت پر اثر انداز ہو رہے ہیں جن کا تخمینہ تقریبا 21 ارب دینار ہے۔ پچھلے پانچ سالوں کا تخمینہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ رقوم کی منتقلی پر ڈھائی فیصد شرح کی فیس عائد کرنے سے ریاست کو کم از کم 100 ملین دینار سالانہ کی فراہمی ہو گی۔
الشاہین نے ایک پریس بیان میں کہا کہ ڈاکٹر حمد المطر، ڈاکٹر عبد العزیز الطقعلبی ، خالد العتیبی اور شعیب المویزری نے کویت سے باہر ترسیلات زر کی فیس کے قانون کو عائد کرکے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایک تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سالانہ 4 ارب اور 200 ملین دینار کے مساوی فیس سے کویت میں روزگار کے نئے مواقع، معیشت اور کام کے شعبے پیدا کرنے کے لئے مقامی مارکیٹ کو ایک اور فائدہ ہوگا۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ حال ہی میں ونسنٹ ، پاناما اور پارادس اور دیگر بین الاقوامی مالیاتی دستاویزات کے ذریعہ انکشاف ہوا کہ جس سے کویت کے باہر بینک اکاؤنٹس میں لاکھوں دینار کی موجودگی ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے نگرانی سخت کرنے اور مقامی معیشت کو فائدہ پہنچانے کے لئے فیس عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس تجویز کے مطابق بیرون ملک مالی منتقلی کا 2.5 فیصد اکٹھا کرنا ہے یعنی ایک عام اکاؤنٹ کے ساتھ کم از کم سالانہ آمدنی کے طور پر کم و بیش 100 ملین دینار سرکاری خزانے میں جمع ہوں گے۔