کورونا وائرس کے سبب مہینوں گھروں میں قید رہنے اور وائرس کا خوف اور کئی احتیاطی تدابیر کی وجہ سے لوگ آزادی کے ساتھ سفر کرنا بھول چکے ہیں۔ ایک وقت تھا جب لوگ بے خوف و خطر سفر کرسکتے تھے تاہم اب پوری دنیا میں ہی صورتحال یکسر مختلف ہے۔ اس بات کی بھی امید کی جارہی ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین آزادی سے سفر کرنے کی خواہش کو 2021 میں کسی حد تک پورا کرے گی لیکن کیا یہ سب جھوٹی امیدیں ہیں؟
ماہرین سے بات کرکے ہمیں اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ 2021 میں سفر کتنا مختلف ہوسکتا ہے جس کا زیادہ تر انحصار ویکسینوں پر ہے۔ وبائی مرض کو روکنے کے لئے دنیا کی 60 سے 70 فیصد آبادی کو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین دینی ہوگی۔
سینٹ گیلن یونیورسٹی کے پروفیسر کے مطابق سیاحوں کے محقق کرسچن لیزر کا کہنا ہے کہ "بغیر کسی پریشانی کے موسم گرما میں سفر کرنا صرف ایک خواہش ہے۔” ان کی پیش گوئی یہ ہے کہ مئی یا جون تک حالات کشیدہ ہوں گے پھر جولائی اور اگست تک تھوڑی آسانی ہوگی اور پھر امید ہے کہ ستمبر تک موجودہ صورتحال سے بہتر حالات ہوجائیں۔
میخائل فیبر جو جرمنی میں ایک ٹریول ایجنسی کے مالک ہیں کہتے ہیں کہ "ممکن ہے کہ آئندہ چند ماہ تک سفری پابندیاں برقرار رہیں۔”فیبر بہت سی رکاوٹوں کی توقع کرتے ہیں پہلے انفیکشن کا مسئلہ پھر سفری پابندیاں پھر آخر کار لوگوں کی خواہش ہے کہ وہ سفر کریں اور اپنے آپ کو محفوظ بھی محسوس کریں اور یہ سب چیزیں اب آپس میں باہم وابستہ ہیں۔
اس سے قطع نظر کہ 2021 میں کورونا کی صورتحال کس طرح کی شکل اختیار کرسکتی ہے اس کا امکان نہیں ہے کہ لوگ جلد ہی کسی بھی دور دراز مقامات کی سیر کرنے کی منصوبہ بندی شروع کرسکتے ہیں۔ فیبر کا کہنا ہے کہ "2021 میں مختصر منزل کی پروازیں ایک ٹرینڈ ہوں گی۔