کویت اردو نیوز 22 فروری: کویت سے جانے والے غیر ملکیوں کی تعداد محدود ہوتی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسافروں کی تعداد کو محدود کرنے اور کچھ ممالک کے ہوائی اڈے بند کرنے کے فیصلے کے علاوہ تمام ممالک سے مسافروں کے داخلے پر پابندی کے فیصلے کی وجہ سے گزشتہ روز کویت بین الاقوامی ہوائی اڈہ پر بہت کم مسافروں کی روانگی ریکارڈ کی گئی۔ اس صورتحال سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ غیر ملکیوں کے ملک داخلے پر پابندی کے باعث لوگ اپنے ممالک جانے سے بھی گریز کررہے ہیں۔
دوسری طرف کورونا وائرس کی وجہ سے غیر ملکیوں کے داخلے کو روکنے کے فیصلے کی وجہ سے ہوائی اڈے پر مسافروں کی آمد والا ہال تقریبا ویران ہوگیا ہے۔
آج صبح کویت کا ہوائی اڈہ بیرون ملک سے واپس آنے والے شہریوں کے لئے ادارہ جاتی قرنطین درخواست کے پہلے دن تقریبا ویران تھا کیونکہ ہوائی اڈے پر پہلی دو پروازیں پہنچنے کے بعد ائیرپورٹ پر کوئی خاص ہلچل نہیں تھی۔ ائیرپورٹ پر پہلی پرواز دبئی اور دوسری جدہ سے آئی۔ دونوں پروازوں کے ذریعے صرف 4 شہری کویت پہنچے جن میں دو طلباء بھی شامل ہیں جو ادارہ جاتی قرنطین قانون کے تابع نہیں ہیں۔
امریکہ سے آنے والے ایک کویتی شہری نے اپنے بیان میں کہا کہ” کچھ پروازیں منسوخ کرنے کی وجہ سے مجھے مشکلات اور تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔کویت ہوائی اڈے پر طریقہ کار ہموار ہے اور میں ادارہ جاتی قرنطین پر عمل کروں گا تاہم یہ ایک تھکا دینے والا اور مشکل سفر تھا۔ مجھے دو دن پہلے کویت پہنچنا تھا لیکن کچھ معاملات میں "کویت مسافر” پروگرام کے کام نہ کرنے اور متعدد ایئر لائنز جو اس پروگرام قبول نہیں کرتی ہیں کی وجہ سے آمد میں تاخیر ہوئی۔
” شہری میثم العطار نے کویت ہوائی اڈے پر آسان طریقہ کار کی تعریف کی جہاں ان سے کورونا اسکین (پی سی آر) لیا گیا اور وہ قرنطین کے لئے متعلقہ ہوٹل کی جانب روانہ ہوگئے۔ اسکے علاوہ گزشتہ روز بھارت کے شہر دہلی سے 39 گھریلو کارکن کویت پہنچے اور انہیں 14 روز کے لئے مھبولہ کے علاقے میں واقع ایک ہوٹل میں لے جایا گیا تاکہ وہ ادارہ جاتی قرنطین کی مدت پوری کرسکیں۔