کویت اردو نیوز 27 جنوری: کویت میں مقتول اوورسیز فلپائنی ورکر (OFW)، جولیبی کیبیلیس رانارا کی ڈیڈ باڈی کو کویت کے حکومتی حکام کی جانب سے فلپائن بھیجنے کی اجازت دینے کے بعد بالآخر وطن روانہ کر دیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 34 سالہ رانارا شادی اور 4 بچوں کی ماں تھی جس کی جلی ہوئی لاش 21 جنوری 2023 کو کویت کے سالمی روڈ پر مبینہ تشدد کے نشانات کے ساتھ ملی تھی۔
ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ حاملہ تھی۔ جرم کا اعتراف کرنے والا 17 سالہ کویتی ملزم اب جیل میں ہے۔ رانارا جولائی 2022 میں کویت پہنچی تھی اور جہرہ میں کویتی خاندان کے لیے گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کر رہی تھی۔
کویت کی وزارت صحت کے فرانزک ڈپارٹمنٹ کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے مطابق رانارا کو کھوپڑی، چہرے، نچلے جبڑے اور دماغ میں فریکچر کا سامنا کرنا پڑا جبکہ موت زخموں کی وجہ سے بتائی جاتی ہے۔
کویت کے فلپائن کے ناظم الامور جوز کیبریرا III نے انکشاف کیا کہ لاش کو فلپائن پہنچانے کے انتظامات کیے گئے ہیں جس کی آج جمعہ کی شام 27 جنوری 2023 کو منیلا پہنچنے کی توقع ہے۔
کیبریرا نے کہا کہ ” رانارا کی ڈیڈ باڈی کی ترسیل میں سہولت فراہم کرنے اور اس کی ترسیل کی اجازت دینے میں کویتی حکومت کے حکام کی مدد کو بہت سراہا گیا ہے خاص طور پر چونکہ مقتولہ کی واپسی کا ان کے سوگوار خاندان کو بہت انتظار ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ فلپائن پہنچنے پر متعلقہ سرکاری ادارے رانارا کے خاندان کی باقیات کے دعوے اور بعد
میں دیگر انتظامات میں مدد کریں گے۔
اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں: کویت میں قتل ہونے والی فلپائنی گھریلو ملازمہ سے متعلق اہم انکشافات سامنے آ گئے
کویت میں فلپائنی سفارت خانہ کویتی حکام کے ساتھ مل کر کیس کی قریبی نگرانی کر رہا ہے جس نے رانارا کا مقدمہ چلانے کے لیے ایک وکیل کو بھی تفویض کیا ہے۔
کیبریرا نے خاکہ پیش کیا کہ "فورنزک جانچ اور شواہد کا تجزیہ ابھی بھی جاری ہے اور سفارت خانہ نتائج اور نتائج کے بارے میں معلومات تک رسائی کی درخواست کرے گا جب یہ مکمل ہو جائیں گے اور استغاثہ کو بھیجے جائیں گے۔”
مقتولہ 35 فلپائنی گھریلو ملازمہ: جولیبی کیبیلیس رانارا
دوسری جانب کویت میں پبلک پراسیکیوشن آفس کی تصدیق کی کہ صحرائے سالمی میں ایک فلپائنی خاتون کی لاش کی دریافت کے حوالے سے کی گئی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ متاثرہ کو کویتی نوجوان نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اسے قتل کر دیا کی بنیاد پر فلپائن کی وزارت برائے تارکین وطن لیبر نے مطالبہ کیا کہ کویت کے ساتھ طے پانے والے روزگار کے معاہدوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔
مائیگرنٹ لیبر کے سیکریٹری ٹوٹس اوپل نے کہا کہ "اس جرم کے باوجود، فلپائن کویت میں کارکنوں کو بھیجنے کو معطل کرنے پر غور نہیں کر رہا ہے تاہم اس کے بجائے فلپائن کویت میں اپنے کارکنوں کے لیے اضافی تحفظ حاصل کرے گا۔
ایک سرکاری بیان میں، وزارت محنت نے اعلان کیا کہ "ہمارے اور کویت کے درمیان طے پانے والے لیبر معاہدوں پر نظرثانی کی جانی چاہیے۔
ہمیں اپنے کارکنوں کے تحفظ کے طریقہ کار کو مضبوط بنانا چاہیے۔ "ہم ایسی خلاف ورزیوں اور زیادتیوں کو دوبارہ نہیں ہونے دیں گے۔ وزارت نے پہلے ہی دیگر خلاف ورزیوں اور بدسلوکیوں کی جانچ اور مطالعہ شروع کر دیا ہے جن کا کویت میں کارکنوں کو سامنا ہوا ہو۔
"بیان میں اشارہ کیا گیا ہے کہ وزارت نے قتل کے مقدمے میں فلپائن کی نمائندگی کے لیے کویتی وکیل کو تفویض کیا ہے، اور مزید کہا کہ "ہمیں کویتی عدالتی نظام کی حدود میں چلنا پڑے گا۔” اس کے علاوہ، کویت کے پبلک پراسیکیوشن نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے تحقیقات کا طریقہ کار شروع کیا اور کیس میں قانونی اقدامات کیے۔