کویت سٹی 10 جون: کویتی قومی اسمبلی کے ممبر محمد حائف المطائری نے وزیر صحت کویت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں بڑھ رہی مسلم دشمنی پر ہندوستان کے ساتھ صحت کے شعبے میں تعلقات ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اور خاص طور پر ہندوتوا کے ڈاکٹروں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کوویڈ 19 وبائی بیماری کے درمیان مسلسل بڑھتی چلی جا رہی ہے جس کی کویت کو توقع بھی نہیں تھی۔
اپنے ایک ٹویٹ میں حائف نے مزید کہا کہ کویت کو توقع نہیں تھی کہ مسلمانوں کے مقابلہ میں صحت کا شعبہ اس حد تک متاثر ہوگا۔
وہ ڈاکٹر آرتی لال چندانی کی ویڈیو کا حوالہ دے رہے تھے جس کی ویڈیو حال ہی میں وائرل ہوئی تھی جس میں وہ مسلمانوں اور تبلیغی جماعت کے ممبروں کے خلاف نفرت انگیز تبصرے کر رہی تھی۔
حائف نے وزیر صحت سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ صحت کے شعبے میں معاہدہ بند کردیں اور ملک کے ساتھ موجودہ معاہدوں پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا۔
کویت میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے مرکز کے ڈائریکٹر مجبل الشریکه نے ٹویٹر پر لکھا کہ "طاقتور کویتی پارلیمنٹیرین محمد حائف المطائری نے وزارت صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ صحت سے متعلق تمام معاہدوں کو فوری طور پر بند کرے۔ اس کی وجہ مسلم مریضوں کے خلاف ہندوتوا ڈاکٹروں کی بڑھتی ہوئی نفرت ہے جس میں جان بوجھ کر مسلمانوں کے قتل عام کا خدشہ ہے۔