کویت اردو نیوز 25 فروری: کویتی عوام اور کویت میں رہنے والے رہائشی کویت کے قومی دن پرجوش انداز سے منا رہے ہیں جس کا سلسلہ کل 26 فروری تک جاری رہے گا۔
کویت اپنا 60 واں قومی دن آج 25 فروری کو منا رہا ہے۔ ملک میں تمام شعبوں کی ترقی اور ملک کے امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے امیروں کی قیادت میں کوششوں کو سراہا گیا۔ اس سال کی تقریبات امیر الکویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح اور ولی عہد شہزادہ مشال الاحمد الجابر الصباح کی سربراہی میں پہلی بار منائی جائیں گی۔ تقریبات کے دوران بھی کویت اپنے مرحوم امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کی عظیم کاوشوں کو فراموش نہیں کرسکتا۔
اگرچہ اس سال قومی دن کی خوشیاں کورونا وائرس کے بحران کے وقت آرہی ہیں اور گزشتہ برس آج کے روز ہی کویت میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی دریافت ہوئی تھی۔ کورونا بحران کا سامنا کرتے ہوئےکویتی شہریوں نے اپنی طاقت اور اتحاد کو دنیا پر ظاہر کیا۔ اگرچہ جاری بحران کے سبب حکومت کی جانب سے عوامی تقریبات پر پابندی عائد ہے لیکن کویتی خاندان اپنے گھروں میں اس تقریب کو منا رہے ہیں۔
دریں اثنا معاشرے کے تمام ہی طبقات کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے کے لئے تعاون کر رہے ہیں بشمول صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان اور ان لوگوں کے جو مختلف علاقوں میں رضاکارانہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔
کویت نے اپنا پہلا قومی دن 19 جون 1962 کو منایا تھا جس میں ایک بہت بڑی فوجی کارکردگی کا اہتمام کیا گیا تھا تب کویت کے امیر شیخ عبداللہ السالم الصباح نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ایک وقت آئے گا جب کویتی اپنے ملک کا عظیم مستقبل بنانے میں متحد ہوں گے اور معاشرتی مساوات کو حاصل کریں گے۔
اسی سال کویت نے ایک اسٹیبلشمنٹ کونسل کا آغاز کیا جو اس جمہوریہ پر انحصار کرنے والے آئین کے قیام کی ذمہ داری تھا۔ آئین کی منظوری شیخ عبد اللہ السالم نے نومبر 1962 میں دی۔ پھر 23 جنوری 1963 میں اس کے بعد پہلے قانون ساز انتخابات ہوئے۔
قومی دن کی تقریبات 19 جون 1962 سے 19 جون 1964 تک منعقد ہوتی رہیں لیکن ایک امیری حکم نامہ 18 مئی 1964 کو جاری ہوا جس میں شیخ عبد اللہ السالم کے عہدے پر فائز ہونے اور یوم آزادی کو ضم کرتے ہوئے 25 فروری کردیا گیا۔
کویت کی خارجہ پالیسی ہمیشہ غیر جانبدار اور پرامن رہی ہے جبکہ بین الاقوامی امن و استحکام کے حصول کے لئے علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون پر بھی توجہ مرکوز رہتی ہے۔ کویت نے عرب اور مسلم دنیا کے ساتھ بھی مضبوط تعلقات استوار کیے ہیں اور جی سی سی ، عرب لیگ اور اقوام متحدہ کی حمایت اور کاموں میں کویت کا اہم کردار ہے۔
مزید یہ کہ ملک کو انسانی ہمدردی کے میدان میں بھی بڑی کامیابی حاصل ہے اور کویت پوری دنیا میں مستحق افراد کی مسلسل مدد کرتا ہے۔ ان کاوشوں کو اقوام متحدہ نے ستمبر 2014 میں تسلیم کیا تھا اور مرحوم شیخ صباح کو "انسان دوست رہنما” کا خطاب اور کویت کو "ہیومینٹیریٹ سینٹر” کا لقب عطا کیا تھا۔