کویت اردو نیوز 06 فروری: 22 فروری سے 28 فروری تک ملک میں جزوی لاک ڈاؤن کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ 22 فروری سے 28 فروری تک ملک میں جزوی ‘لاک ڈاؤن’ کی تجویز وزراء کونسل کی میز پر ہے۔
تفصیلات کے مطابق قابل اعتماد ذرائع نے وضاحت کی کہ قومی تعطیلات کے دوران جزوی ‘لاک ڈاؤن’ کا مقصد تقریبات کے دوران عوامی اجتماعات کو محدود کرنا ہے جس سے COVID-19 کے معاملات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ وزیر صحت نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قومی تقریب وائرس کے معاملات میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں جبکہ انفیکشن نئی شکل اختیار کرچکا ہے جو COVID19 سے زیادہ خطرناک ہے۔
کابینہ کی طرف سے COVID-19 کے بارے میں جاری کردہ فیصلوں کا اتوار سے نافذ العمل ہونے کے بارے میں وزیر صحت شیخ ڈاکٹر باسل الصباح نے کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ "ہر کوئی اس تعداد میں اضافے کے بارے میں سن رہا ہے۔ دنیا میں انفیکشن کی نئی لہر کا خروج جاری ہے اور ہم دنیا سے الگ نہیں ہیں۔”
روزنامہ السیاسیہ کی رپورٹ کے مطابق ملک آنے والوں پر ادارہ جاتی قرنطین لگانے کے فیصلے میں بیرون ملک زیر علاج طلباء اور مریضوں ، سفارت کاروں اور ان شہریوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے جو سرکاری ذمہ داری ہیں۔
تاہم وزارت صحت یہ اعلان کرے گی کہ کہاں قرنطین سہولیات میسر ہوں گی۔ ہوائی اڈے کے حوالے سے ذرائع نے زور دے کر کہا کہ فی الحال اسے مکمل طور پر بند کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ واپس آنے والوں پر ادارہ جاتی قرنطین نافذ کیا جائے گا۔