کویت اردو نیوز 27 فروری: کویت کے قومی دنوں کے موقع پر قطر نے "صباح الاحمد راہداری” کا افتتاح کر کے کویت کو نئے انداز سے مبارکباد دی۔
تفصیلات کے مطابق قطر نے دارالحکومت دوحہ میں "صباح الاحمد راہداری” منصوبے کا افتتاح کیا جو قطر کی جانب سے کویت کو اس کے قومی دنوں کا تحفہ، دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کو مستحکم کرنے اور کویت کے خلیجی ممالک کے اتحاد میں مفاہمت کی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔
24 فروری کی شام کو ہونے والی راہداری کی اس تقریب میں قطر کے وزیر اعظم و وزیر داخلہ شیخ خالد بن خلیفہ اور کویت کے نائب وزیر اعظم و وزیر دفاع شیخ حماد جابر العلی نے عزت مآب وزیر اعظم شیخ صباح الخالد کی جانب بشمول دونوں ممالک کے اعلی عہدیداروں اور سفارتی عملے کے نے بھی شراکت کی۔
نائب وزیراعظم شیخ حماد جابر العلی نے راہداری کو مرحوم امیر کویت شیخ صباح الاحمد کے نام پر منسوب کرنے پر انتہائی فخر اور تعریف کا اظہار کیا۔ یہ قطر کا ایک اہم اور سب سے بڑا انفراسٹرکچر پروجیکٹ ہے تاہم قطر نے اتنے بڑے پروجیکٹ کا نام کویتی امیر کے نام سے منسوب کر کے قرابت داری کا حق ادا کردیا۔ ملک کے امیر شیخ نواف الاحمد اور قطر کے امیر کی سربراہی میں دونوں ممالک اور عوام کے مابین دیرینہ تاریخی تعلقات اور مضبوط برادرانہ تعلقات کی گہرائی کا خوبصورتی سے اظہار کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ریاست قطر کے بھائیوں کی طرف سے کویتی بھائیوں کے لئے نرمی، فراخدلی کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کیونکہ یہ "انسانیت کے امیر” کے ساتھ وفاداری کا ایک ثبوت ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک قابل ذکر کامیابی ہے جو ریاست قطر کے روشن مہذب چہرے کی عکاسی کرتی ہے اور پروجیکٹ کا نام شیخ صباح الاحمد مرحوم کے نام پر رکھنا باہمی تعلقات میں استحکام، دو ممالک و رہنماؤں کے مابین باہمی تعاون اور مشترکہ کام اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے ہرگز الگ نہیں اور ہمیشہ ایک دوسرے کے مفاد اور حق میں ہیں۔
شیخ حماد جابر العلی نے جدید کھیلوں کی سہولیات میں اپنے امتیاز کے علاوہ قطر کی تمام سطحوں اور معاشی ، ثقافتی ، کھیلوں اور ترقیاتی سطحوں پر ادا کرنے والے اہم کردار کی تعریف بھی کی جو دنیا میں کھیلوں کے سب سے اہم ایونٹ کی میزبانی کے لئے تیار ہے۔ (ورلڈ کپ 2022) قطر کی میزبانی خطے کے لئے ایک اہم کامیابی ہے۔
قطری وزیر برائے نقل و حمل اور مواصلات جاسم السلیطی نے کہا کہ قطر ” راہداری” کو کھول کر کویت کی قومی تعطیلات کی تقریبات میں شامل ہونا چاہتا ہے جو دونوں ممالک میں عقلمند قیادت کے مابین تعاون کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔
دوحہ میں صباح الاحمد راہداری نامی پہلی سڑک دوحہ کا شمالی دروازہ اور اس کی اسٹریٹجک جگہ کی وجہ سے ایک مرکزی مقام ہے۔ سڑکوں اور گلیوں کے دوسرے ناموں سے ممتاز اور بہتر نظر آنے کے لئے محور کو ایک مختلف فونٹ میں سائن بورڈز پر لکھا گیا ہے۔ یہ راہداری متعدد تجارتی ، تعلیمی ، صحت اور اہم سہولیات کے علاوہ تقریبا 25 رہائشی علاقوں کی خدمت کرتی ہے۔
اس سے دوحہ کے جنوب اور شمال کے درمیان ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے اور سفر کے وقت کو 70 فیصد سے زیادہ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ المحور کھیلوں کے میدانوں خاص طور پر الثمامہ اسٹیڈیم ، الجنوب اسٹیڈیم ، خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم اور ایجوکیشن سٹی اسٹیڈیم کی خدمت کرتی ہے۔
اس کا فاصلہ 29 کلو میٹر سے زیادہ ہے۔ ایکسل ٹریک کی تعداد ہر سمت میں چار ہے جس میں دونوں سمتوں میں 8000 کی بجائے 20 ہزار سے زیادہ گاڑیاں فی گھنٹہ رہتی ہیں اور یہ ایک اہم لنک ہے جو تقریبا 15 مرکزی سڑکوں کو آپس میں جوڑتا ہے۔
یہ راہداری متعدد اسٹیشنوں کو جوڑ کر میٹرو نیٹ ورک کے ساتھ مربوط ہے اور یہ ملک کے سب سے اہم معاشی اداروں کو حماد بین الاقوامی ہوائی اڈے سے Independent Economy Zone اور میونسپل مارکیٹ کے ذریعے متعدد تجارتی سہولیات سے جوڑنے میں معاون ہے۔
راہداری پر مفت ٹریفک کی فراہمی کے ساتھ 18 کثیر سطح کے تبادلے 30 پل اور 15 کار سرنگیں بھی موجود ہیں۔ محفوظ نقل و حرکت فراہم کرنے کے لئے 7 پیدل چلنے والے پل اور دو سرنگیں نیز 50 کلومیٹر لمبی سائیکلنگ اور پیدل چلنے والے راستے بھی موجود ہیں۔
اس میں ملک کا سب سے لمبا پل شامل ہے جس کی لمبائی 2.6 کلومیٹر ہے جبکہ سب سے طویل اور گہری دو طرفہ سرنگ جس کی لمبائی 2.1 کلومیٹر ہے وہ بھی اس راہداری کا حصہ ہے۔