تفصیلات کے مطابق آج تک مقامی بینکوں نے گزشتہ ستمبر میں ختم ہونے والے لگاتار 6 ماہ کی مدت کے لئے گذشتہ اپریل کے بعد سے ان رضاکارانہ اقدام کے ایک حصے کے طور پر ان قرضوں کی قسطوں میں کٹوتی کرنا دوبارہ شروع کر دیا ہے۔
بینکوں نے صارفین، چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کے لئے قرضوں کی قسطوں میں چھ ماہ کی تاخیر کا اعلان کیا تھا جس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سامنا کرتے ہوئے اقتصادی نقصانات کے پیش نظر مالی لاگت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
بینکوں کے اس فیصلے میں صارفین کے قرض کی قسطوں اور تمام مقامی بینک صارفین کے لئے کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی اور اس التوا میں کسی بھی دوسری فیس کے نتیجے میں سود اور منافع کی منسوخی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایسے بینک صارفین کے لئے قرض کی قسطوں اور کریڈٹ سہولیات کو 6 ماہ کی مدت کے لئے ملتوی کرنا بھی شامل تھا جو چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں کے مالک ہیں۔
صارفین کے لیے قسطوں کو اپنے تمام انفرادی صارفین کے لئے 6 ماہ کی مدت تک ملتوی کرنے کے فیصلے سے 380 ملین دینار کا نقصان ہوا جس سے 2020 کی پہلی ششماہی میں بینکوں کے منافع میں 53 فیصد کمی واقع ہوئی۔
مزید پڑھیں: بینکوں کی اقساط میں کٹوتی اسی ماہ سے شروع کرنے کا اعلان
میعاد ختم ہونے کی تاریخ کے قریب پہنچنے کے بعد مزید 6 ماہ کے لئے قسطوں میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا جو متعدد پارلیمنٹ ممبران کی طرف اس وبائی مرض کی لہر کی وجہ سے پارلیمنٹ میں اٹھایا گیا کیونکہ پارلیمنٹ میں لگ بھگ 41 ممبران نے قسطوں کو ملتوی کرنے کی تجویز پیش کی۔