کویت اردو نیوز 09 مارچ: جزوی کرفیو شروع ہونے سے قبل شام 5 بجے کے بعد سڑکوں پر عوام کے ہجوم کی ذمہ دار کمپنیاں ہیں: وزیر داخلہ شیخ ثامر العلی
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی دوسری خطرناک لہر سے شہریوں اور تارکین وطن کی حفاظت کے لئے حکومت نے ملک میں جزوی کرفیو نافذ کیا ہے تاہم پچھلے دو دنوں سے پابندی کا وقت شروع ہوتے ہی سڑکوں پر عوام کا بڑا ہجوم ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے وزیر داخلہ شیخ ثامر العلی نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” پچھلے دو دن میں جزوی کرفیو کے اوقات کے آغاز کے ساتھ ہی سڑکوں پر نظر آنے والا ہجوم اس بات کی علامت ہے کہ تمام ادارے حکومت کی جانب سے جاری کردہ ملازمین کی شرح پر عمل نہیں کررہے ہیں۔ وزراء کی کونسل نے سرکاری اداروں کے لئے 30 فیصد جبکہ نجی اداروں کے لئے 50 فیصد ملازمین کی شرح مقرر کی تھی تاہم واضح ہے کہ دونوں فریق اس پر عمل پیرا نہیں ہیں۔”
جزوی پابندی کے نفاذ کی نگرانی کے لئے سیکیورٹی پوائنٹس دورے کے دوران وزیر داخلہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ "سرکاری اور نجی اداروں میں کام جاری رکھنے کے فیصلے میں حکومت واضح ہدایات جاری کرچکی تھی اور دونوں ادارے ان ہدایات پر عمل کے لئے پرعزم تھے کہ دونوں شعبوں میں ملازمین اور کارکنوں کی زیادہ بھیڑ نہیں ہوگی لیکن دونوں اداروں نے ہی وزراء کی کونسل کی ہدایتوں کی پاسداری نہیں کی اور اس کی وجہ سے بہت سے شہریوں اور رہائشیوں کو اس وقت کرفیو کے دوران سڑکوں پر ہجوم اور پریشانی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ملک میں جزوی پابندی کے اطلاق کے آغاز کے ساتھ ہی ہم نے تمام شہریوں اور رہائشیوں کی طرف پابندی پر عمل کا مکمل عزم دیکھا اور یہ کہ دن میں 12 گھنٹے تک پابندی میں ہمیں کافی وقت ملتا ہے جس میں ہم اپنا احتساب کرسکتے ہیں کہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ہم کیا کررہے ہیں؟
مزید پڑھیں: جزوی کرفیو شروع ہونے سے پہلے کویت کی سڑکوں پر زبردست ٹریفک جام
"انہوں نے مزید کہا کہ” حکومت نے یہ فیصلہ کیوں لیا؟ فیصلہ بلاشبہ سب کے مفاد میں ہے خاص طور پر چونکہ ہمیں خطرناک وائرس کا سامنا ہے جسے ہم آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتے اور اس سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے اور اسی وجہ سے ہم نے یہ فیصلہ لیا ہے اور ہر ایک کی زندگی اور صحت کو بچانے کے لئے اور وائرس سے کسی کو بھی متاثر نہ ہونے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ہم شہریوں اور رہائشیوں کے ردعمل اور اس پابندی کے بارے میں ان کے عزم کی قدر کرتے ہیں جس کا مقصد وبائی مرض کا مقابلہ کرنا ہے۔”
وزیر داخلہ نے صحت کی صورتحال کی سنگینی کو سمجھنے پر شہریوں اور رہائشیوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے عوام سے التماس کی کہ ایمرجنسی کی صورت میں نمبر 112 پر کال کریں یا اجازت ناموں کے حصول کے لئے وزارت داخلہ کی ویب سائٹ پر رجوع کریں۔