کویت اردو نیوز 09 مارچ: ایک سال کے اندر غیر کویتی معاون عملے کے علاوہ دیگر غیر ملکیوں کی جگہ کویتی شہریوں کو تبدیل کرنے کی تجویز ایک بار پھر پیش کر دی گئی۔
رکن پارلیمنٹ عبد اللہ التوراجی نے تیل کی کم قیمتوں اور کورونا وائرس کے بڑے منفی معاشی نتائج کی روشنی میں کویت کی دوسرے ممالک کو دی جانے والی مالی اعانت کو عقلی بنانے پر زور دیا ہے۔ قانون ساز نے 1990 سے 2020 تک دوسرے ممالک کو دی جانے والی گرانٹ کی تمام رقوم کے بارے میں وزیر خزانہ خلیفہ حماد کو بھی سوالات بھیجے۔ انہوں نے ہر ملک کو دی جانے والی رقم اور گرانٹ کی تقسیم میں اختیار کردہ تفصیلات کے لئے بھی درخواست کی۔
ایک اور پیشرفت میں رکن پارلیمنٹ مرزوق الخلیفہ نے جہرا ہیلتھ کمپلیکس کے علاوہ تارکین وطن کارکنوں کے لئے ایک صحت مرکز مختص کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پرانے جہرا کے رہائشیوں کے لئے مختص کردہ ہیلتھ کمپلیکس میں ہمیشہ ہجوم رہتا ہے کیونکہ ایک بڑی تعداد میں تارکین وطن کارکن جہرا گورنریٹ کے مختلف علاقوں میں مقیم ہیں۔
رکن پارلیمنٹ بدر الحمیدی نے قومی سلامتی اور ریاستی خودمختاری سے وابستہ سرکاری اداروں اور وزارتوں جیسے وزارت داخلہ ، وزارت دفاع ، وزارت خارجہ امیری دیوان سمیت دیگر تارکین وطن ملازمین کو ایک سال کے اندر کویتی شہریوں کے ساتھ تبدیل کرنے کی ایک تجویز پیش کی۔
مزید پڑھیں: کویت کی لیبر مارکیٹ میں غیر ملکیوں کی تعداد میں مسلسل کمی
انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی نے سرکاری شعبوں کی آسامیوں کے لئے اشتہارات ترتیب دینے کے لئے سول سروسز سے متعلق دو بلوں کی بھی منظوری دی ہے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ بھرتی کی ترجیح اس طرح ہوگی: کویتی شہری، غیر کویتی سے شادی کرنے والے کویتی خواتین کے بچے ، بیدون اور خلیجی ممالک کے شہری۔