کویت اردو نیوز 10 مارچ: سیکیورٹی اہلکاروں سے توہین آمیز سلوک ملک بدری کا سبب بن سکتا ہے۔ کویت کی سیکیورٹی فورسز اور ریاست کویت کے لئے "توہین آمیز” کلمات ادا کرنے والوں کا انجام ملک بدری ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے الرای کو انکشاف کیا کہ دکانوں اور مارکیٹوں کے مالکان کو کرفیو کے وقت سے قبل ہی دکانیں بند کرنے کی ضرورت سے آگاہ کرتے ہوئے کابینہ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے دوران ایک غیر ملکی سیکورٹی اہلکاروں سے بد تمیزی سے پیش آیا جس کے نتیجے میں وزارت داخلہ نے سکیورٹی فورسز کے ساتھ توہین آمیز سلوک کرنے والے غیر ملکی کے بارے میں انتظامی فیصلہ لیا۔
وزارت داخلہ نے ایک غیرملکی عرب رہائشی کی گرفتاری کے حوالے سے جلد ہی فیصلہ کن اعلان کردیا تھا جس نے سیکیورٹی اہلکاروں کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے ان کی ویڈیو بنائی اور ریاست کویت کی توہین کی۔
وزارت داخلہ میں سیکیورٹی تعلقات اور میڈیا کی عمومی انتظامیہ نے اس بارے میں ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ کچھ سوشل میڈیا سائٹوں کے ذریعہ اس کی اطلاع دی گئی تھی کیونکہ ایک عرب رہائشی نے سیکیورٹی اہلکاروں کی ویڈیو بنائی، ان پر تنقید کی اور ان کے اقدامات کی تضحیک کے ساتھ ساتھ ریاست کویت کی بھی توہین کی۔ مذکورہ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ایک گھنٹے سے بھی کم وقت کے دوران جرائم پیشہ سیکیورٹی سیکٹر نے رہائشی کو اپنی حراست میں لے لیا۔ عرب رہائشی نے اعتراف کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ وہ وہی شخص تھا جس نے خیطان کے علاقے میں سیکیورٹی اہلکاروں کی ویڈیو بنائی تھی۔ گرفتاری کے بعد رہائشی کو متعلقہ حکام کے حوالے کردیا گیا تاکہ اس کے خلاف ضروری قانونی اقدامات اٹھائے جائیں۔
انتظامیہ نے تصدیق کی کہ وزارت داخلہ کسی بھی ایسے شخص کو برداشت نہیں کیا جائے گا جو ملک میں قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ ایسے سلوک اور طرز عمل کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا جس میں سیکیورٹی فورسز یا ریاست کویت کی توہین ہو، ایسے جرم کے مرتکب افراد کو فوری ملک بدر کردیا جائے گا۔