کویت اردو نیوز 27 مارچ: بیرون ملک پھنسے تارکین وطن کی واپسی کے لئے ویزا لازمی شرط ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ کویتی خواتین اپنے غیر ملکی شوہر اور بچوں کو اسپانسر کرنے کا حق رکھتی ہیں بشرطیکہ ان میں سے کوئی بھی سرکاری یا نجی ادارے کے لئے کام نہ کرتا ہو یا خاتون کو کویتی شہری سے شادی کے ذریعے شہریت حاصل نہ ہوئی ہو مزید اس کے علاوہ غیر کویتی بیویوں اور غیر کویتی بچوں کو رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کا حق ہے۔
دریں اثنا وزارت نے کہا کہ ایسے گھریلو ملازمین جن کا رہائشی اقامہ ملک سے باہر ہونے کے عرصے کے دوران ختم ہوگیا ہے تو قانون کی رو سے اگر وہ دوبارہ ملک میں داخل ہونا چاہتے ہیں تو انہیں نئے انٹری ویزا کی درخواست دینا ہوگی اور تمام نئے طریقہ کار پر عمل کرنا پڑے گا جبکہ یہی قانون ان غیر ملکی کارکنان پر بھی لاگو ہوتا ہے جو دوسرے ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں تاہم کارکنان کو وزارتی مجلس میں کورونا ہنگامی صورتحال کے لئے وزارتی کمیٹی کی منظوری حاصل کرنا ہوگی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ ملک میں مقیم غیرملکی بچوں کے والد اگر ملک سے باہر تھے اور ان بچوں کے رہائشی اجازت نامے کی میعاد ختم ہوجاتی ہے تو جب تک کہ والد ملک میں واپس داخل نہیں ہوجاتے تب تک ان بچوں کے اقاموں کی تجدید نہیں کی جائے گی۔ اگر والد واپس ملک لوٹنے میں ناکام رہتے ہیں تو اس صورت میں بچے اپنے رہائشی حیثيت میں ترمیم کرسکتے ہیں یا ملک چھوڑ کر جا سکتے ہیں۔
گھریلو ملازمین سمیت کارکنوں کو جاری کردہ تمام نئے داخلہ ویزوں کے لئے وزراء کی کونسل میں کورونا ایمرجنسی وزارتی کمیٹی کی منظوری درکار ہو گی۔
غیر ملکی کارکنان جن کے کفیل وفات پا چکے ہیں انہیں ملک میں اپنی رہائشی حیثیت کو ایڈجسٹ کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں طے شدہ طریقہ کار کے مطابق رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا اگر وہ رہائشی اجازت نامہ حاصل نہیں کرتے ہیں تو انہیں ملک چھوڑنا پڑے گا۔