کویت اردو نیوز 28 اپریل: خیطان میں رہائش پذیر غیرملکی بیچلرز کو متبادل علاقوں میں منتقل کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ممبران میہلہل المضاف اور مہناد السیر نے خیطان میں مقیم غیر ملکی بیچلرز کو متبادل علاقوں میں منتقل کرنے اور پھر اس جگہ کو خصوصی طور پر شہریوں کے لئے رہائشی علاقے میں تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
اس تجویز کے مطابق کنٹریکٹنگ کمپنیوں کو اپنے تارکین وطن ملازمین کی رہائش کے لئے خیطان میں عمارتیں کرایہ پر لینے سے روکا جائے گا۔ دونوں ممبران پارلیمنٹ نے تجویز پیش کی کہ غیر ملکی بیچلرز کی رہائشیں ملک کے تمام رہائشی علاقوں سے دور ہونی چاہیں۔
انہوں نے پبلک اتھارٹی برائے ہاؤسنگ ویلفیئر (پی اے ایچ ڈبلیو) اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر تارکین وطن کارکنوں کے لئے ہاؤسنگ سٹی کے قیام کو تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ دریں اثناء رکن پارلیمنٹ فارس العتیبی نے تیل کے شعبے میں 300 غیر ملکی انجینئروں کی ملازمت کے معاہدوں کی تجدید کے بارے میں وزیر تیل و اعلی تعلیم محمد الفارس کو سوالات ارسال کیے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ ریاست کی متبادل پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں گریجویشن کرنے والے کویتی انجینئروں کی تقرری کیوں نہیں کی گئی اگرچہ ان میں سے بیشتر ماہر اور انگریزی زبان کے امتحانات کے ساتھ ساتھ انٹرویوز میں بھی کامیاب ہوئے تھے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 2018 کے بعد سے کسی کویتی انجینئر کی تقرری نہیں کی گئی ہے۔
دوسری جانب رکن پارلیمنٹ الثاقبی نے وزیر تعلیم علی فہد المطاف کو بھی سرکاری اور نجی اسکولوں کی تعداد کے بارے میں سوالات ارسال کیے جو آئندہ تعلیمی سال 2021 اور 2022 میں اسکولوں کے دوبارہ کھولنے کے لئے تیار ہیں۔ وہ ہر اسکول کی صلاحیت جاننا چاہتے ہیں۔ اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ ہر کلاس روم میں طلبا کی تعداد کو صحت کے ضوابط جیسے سماجی فاصلے ، ملک کے تمام اسکولوں کے دوبارہ کھولنے سے متعلق وزارت کے منصوبے کے مطابق ہونا چاہئے۔