کویت اردو نیوز 30 اپریل: کورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے کویت کی جانب سے پہلی فوری امداد کل بروز ہفتہ بھارت پہنچ جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق ہندوستان میں کویتی سفیر جاسم النجم نے کہا کہ "بھارت کے لئے پہلی فوری کویتی امداد ہفتہ کے روز پہنچے گی”۔ کویت کی جانب سے امداد کورونا وائرس کی نئی تغیر پزیر لہر کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے ہندوستان بھیجی گئی ہے۔
سفیر النجم نے کہا کہ یہ فوری امداد ریاست کویت کے تعاون اور دوستانہ تعلقات کا ثبوت ہے۔ ریاست کویت کا مقصد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے ہندوستان میں پیدا ہونے والے بڑے نقصانات کو کم کرنے میں مثبت کردار ادا کرنا ہے۔ بھارت میں وائرس کی دوسری لہر کے نتیجے میں اموات اور متاثرین کی شرح میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد کویت کابینہ نے فوری طور پر ہندوستان کی مدد کا فیصلہ کیا ہے۔
کویتی سفیر نے وضاحت کی کہ اس امداد میں آکسیجن پیدا کرنے والے آلات ، وینٹیلیٹر ، مختلف سائز کے آکسیجن سلنڈروں کی ایک بڑی تعداد اور دیگر طبی سامان شامل ہے تاکہ وائرس سے نمٹنے کے لئے ہندوستانی اسپتالوں کے خسارے اور کمی کو پورا کیا جاسکے۔
وزیر خارجہ اور وزیر مملکت برائے کابینہ امور شیخ ڈاکٹر احمد ناصر المحمد الصباح نے گذشتہ منگل کو ہندوستان کے وزیر برائے امور خارجہ ڈاکٹر سبرامنیم جے شنکر کے ساتھ فون پر گفتگو کرتے ہوئے ریاست کویت اور ہندوستان کی یکجہتی دوستانہ مراسم کا یقین دلایا نیز ان مشکل حالات میں ہندوستان کے ساتھ تعاون اور مدد کی یقین دہانی بھی کروائی۔
صحت عامہ کے ماہرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ہندوستان میں کورونا وائرس کے ساتھ ہونے والے نئے انفیکشن سے متاثرین کی بڑی تعداد باقی دنیا کے لئے ایک حقیقی خطرہ کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ مغربی ممالک میں ویکسی نیشن کے منصوبوں کو بڑا خطرہ لاحق ہے۔
ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ جتنا زیادہ اس وائرس کا پھیلاؤ ہوگا اتنا ہی اس کے مزید خطرناک اور قوی ہونے کے امکانات ہوتے ہیں جو آخر کار موجودہ ویکسینوں کے خلاف مزاحمت کرسکتے ہیں جس سے وائرس سے متاثر دوسرے ممالک کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
براؤن یونیورسٹی کے اسکول آف پبلک ہیلتھ ڈین ڈاکٹر آشیش جھا نے CNN کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "اگر ہم ہندوستان کی مدد نہیں کرتے ہیں تو پھر میں دنیا بھر کے ممالک میں متاثرین کی تعداد پرتشویش میں مبتلا ہوں "وائرس کے پھیلاؤ کے بعد ہندوستان ایک عالمی مسئلہ ہے جس کو مربوط توجہ کی ضرورت ہے۔ "