کویت اردو نیوز 17 جون: کورونا وبائی مرض کے دورانیے میں تارکین وطن نے اپنے ممالک پہلے سے زیادہ رقوم بھیجیں۔
تفصیلات کے مطابق سنٹرل بینک آف کویت (سی بی کے) کے حالیہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2020 میں تارکین وطن کی ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے جو 5.3 بلین کویتی دینار تک پہنچ چکا ہے جبکہ 2019 میں یہی ترسیلات زر مجموعی طور پر 4.62 بلین کویتی دینار تھیں۔ روزنامہ الانباء کی رپورٹ کے مطابق 2020 میں کورونا وبائی امراض کی وجہ سے اخراجات میں خاصی کمی آئی جبکہ تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں ترسیلات زر میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر KD1.35 ارب ، دوسری سہ ماہی میں KD1.05 ارب ، تیسری سہ ماہی میں KD1.4 بلین اور چوتھی سہ ماہی میں KD1.47 ارب تک پہنچ گئیں۔
وبائی بیماری کے باعث ہزاروں تارکین وطن کے لئے ملازمتوں میں کمی اور کچھ کے لئے تنخواہوں میں کمی کے باوجود تارکین وطن نے اپنے ممالک زیادہ رقم بھیجی۔ پہلی اور دوسری سہ ماہی میں ترسیلات زر کم رہے جبکہ تیسرے اور چوتھے سہ ماہی میں بہت سے تارکین وطن نے اپنے اہل خانہ کو اپنے آبائی ممالک بھیج دیا اور اپنی آمدنی کا ایک بڑا حصہ اپنے اہل خانہ کو منتقل کرنا شروع کردیا۔ ہزاروں تارکین وطن نے بھی کویت کو مستقل طور پر چھوڑ دیا لہٰذا انہوں نے اپنی بچت اپنے آبائی ممالک منتقل کردی کیونکہ کویت غیر ملکیوں کے لئے سرمایہ کاری کا کوئی موقع فراہم نہیں کرتا ہے۔ کرفیو اور ریستورانوں کی بندش بھی تارکین وطن کے درمیان کم اخراجات کی وجوہات ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی رقم کو اپنے ممالک میں بھیج دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے گذشتہ سال موسم گرما کے وقفے کے دوران سفر بھی نہیں کیا تھا۔