کویت اردو نیوز 31 اکتوبر: ماں نے بیٹی کی لاش کو 5 سال تک باتھ روم میں چھپائےرکھا، موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے باقیات کو فرانزک ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کویت کے علاقے سالمیہ میں 60 سالہ ماں کو اپنی بیٹی کی لاش پانچ سال تک گھر میں رکھنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ رواں ماہ 26 اکتوبر کو ایک 21 سالہ کویتی نوجوان سالمیہ تھانے میں گیا اور شکایت کی کہ اس کی ماں نے 2016 میں اس کی بہن کو قتل کرنے کے بعد لاش کو اپارٹمنٹ کے باتھ روم میں رکھ دیا تھا۔ عرب ٹائمز کے مطابق پولیس کی ٹیمیں گھر پر گئی تو تفتیش کے بعد بند باتھ روم کے اندر سے ایک ڈھانچہ ملا۔ پولیس کو ابتدائی طور پر ماں اور شکایت کنندہ کے بھائی نے گھر میں داخل ہونے سے روک دیا۔ سیکورٹی فورسز پبلک پراسیکیوشن کے جاری کردہ وارنٹ کے ساتھ
تلاشی لے سکتی تھیں۔ انہیں اپارٹمنٹ کے باتھ روم میں بوسیدہ باقیات ملی۔ روزنامہ الجریدہ کے مطابق شکایت کنندہ کی والدہ اور بھائی کو گرفتار کر کے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ گلنے والی باقیات کو فرانزک ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا تاکہ اصل وجہ اور ان حالات کا پتہ لگایا جا سکے جن کی وجہ سے لڑکی کی موت واقع ہوئی۔ پوچھ گچھ کے دوران ماں نے اعتراف کیا کہ
اس نے بیٹی کو ایک کمرے میں قید کیا تھا لیکن اسے قتل کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔ ماں نے وضاحت کی کہ اس نے اپنی بیٹی کو نظم و ضبط اور گھر سے باہر جانے سے روکنے کے لیے قید کیا۔ ایک دن اس نے اپنی بیٹی کو مردہ پایا لیکن نتائج کے خوف سے اسے کسی پر ظاہر نہیں کیا۔ استغاثہ نے والد کا بیان بھی ریکارڈ کیا جو پانچ سال قبل اپنی بیوی سے علیحدگی اختیار کرچکا تھا۔ شوہر کا کہنا تھا کہ اس کی بیوی کا ان کے بچوں کے ساتھ ظلم اور ناقابل برداشت رویہ ان کی علیحدگی کی بڑی وجہ ہے۔ پبلک پراسیکیوشن آفس شواہد اکٹھا کر رہا ہے اور قتل ہونے والی لڑکی کی شناخت اور حقائق کو سامنے لانے کے لیے خاندان کے دیگر افراد سے پوچھ گچھ جاری رکھے ہوئے ہے۔