کویت اردو نیوز 08 فروری: کویت میں اومیکرون لہر کے ٹوٹنے اور ملک میں "کورونا” انفیکشن کے کیسوں کی تعداد میں کمی کے آغاز کے ساتھ اب نظریں ان سفری پابندیوں پر ہیں جن میں نرمی کی امید ہے۔
تفصیلات کے مطابق کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ایک باخبر ذرائع نے روزنامہ القبس کو انکشاف کیا کہ حال ہی میں وزارتی کورونا ایمرجنسی کمیٹی کو ایک سفارش پیش کی گئی ہے جس میں ملک میں آنے والے تمام مسافروں کی آمد سے قبل پی سی آر ٹیسٹ جو یہ ثابت کرتا ہو کہ مسافر کورونا وائرس سے پاک ہے کو منسوخ کرنے کے حوالے سے کہا گیا ہے۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ اس سفارش میں ملک میں داخلے کے بعد ویکسین شدہ افراد پر ایک ہفتے کا ہوم قرنطینہ نافذ کرنا بھی شامل ہے تاہم اس قرنطینہ کو پی سی آر ٹیسٹ کروا کر (جو یہ ثابت کرتا ہو کہ مسافر کورونا سے پاک ہے) ختم کیا جا سکتا ہے جبکہ ملک میں داخل ہونے والے غیر ویکسین شدہ افراد پر 7 سے 10 دن کا ہوم قرنطینہ نافذ کیا جائے بشرطیکہ قرنطینہ کے آخری دن منفی پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ اس قرنطینہ کو ختم کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تجویز پر وزارتی کورونا ایمرجنسی کمیٹی کی میز پر بحث کی جائے گی بشرطیکہ اسے جلد ہی بحث اور منظوری کے لیے وزراء کی کونسل میں پیش کیا جائے گا۔
سفر کے دوران تیسری بوسٹر خوراک حاصل کرنے کی شرط کو منسوخ کرنے کے رجحان کے بارے میں ذرائع نے بتایا کہ یہ تجویز کورونا ایمرجنسی کمیٹی کے سامنے بھی پیش کی گئی ہے تاہم ابتدائی اشارے اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ موجودہ دور میں اس فیصلے کو منسوخ نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ماہ کے دوران سفری ٹریفک میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جنوری کے آغاز سے 5 فروری تک کل کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر 780,000 مسافروں کی آمد اور روانگی ہوئی جن میں 400,000 آمد اور 380,000 روانگی شامل ہیں۔