کویت اردو نیوز 21 جون: کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ریگولیٹری اتھارٹی (CITRA) اس وقت دنیا کی سب سے طویل زیر سمندر کیبلز میں سے ایک سے منسلک ہو کر ایک بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن تک رسائی کے بنیادی ڈھانچے کے قیام پر کام کر رہی ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق یہ کیبلز جو کمپنیوں کے کنسورشیم کے ذریعے لاگو کی جائیں گی، خلیجی ممالک سے ہوتے ہوئے جنوبی افریقہ جائیں گی اور پھر بین الاقوامی مواصلاتی ٹریفک سے منسلک ہوں گی اور اس طرح دنیا کی طویل ترین سمندری کیبلز بن جائیں گی۔ کویت اس وقت دو میرین کیبلز سے منسلک ہے جو اسے بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن ٹریفک سے جوڑتی ہے تاہم ایک کیبل اپنے پرانے انفراسٹرکچر کے نتیجے میں بار بار رکاوٹ اور ناکارہ ہونے کی وجہ سے غیر فعال ہے۔ ایک نئی زیر آب کیبل کے قیام سے عالمی انٹرنیٹ تک اور اس سے ٹیلی کمیونیکیشن ٹریفک کی سروس میں مزید اضافہ ہو گا تاکہ
مقامی کمپنیاں عوام کو اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ انٹرنیٹ خدمات فراہم کر سکیں جبکہ کویت میں مفت بین الاقوامی مواصلاتی انفراسٹرکچر قائم کرنے کے لیے کسی کمپنی کو لائسنس دینے سے ریاست کی سالانہ آمدنی میں اضافہ ہو گا۔
یہ نئی کیبل پر اضافی صلاحیتوں کو چلا کر مقامی کمپنیوں کے لیے انٹرنیٹ کو مضبوط بنانے میں بھی حصہ ڈالے گا۔ ذرائع نے کہا کہ "سمندری اور زمینی کیبلز کویت کو عالمی انٹرنیٹ سے منسلک کرکے عوام کو پیش کردہ سروس میں اضافہ کریں گی اور متعدد بین الاقوامی گیٹ وے کے ذریعے بین الاقوامی مواصلات کی تقسیم پر کام کریں گے۔ یہ صارفین کو پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے اثرات کو کم کرے گا اور کویت کو عالمی نیٹ ورک کے ساتھ منسلک کرنے کی پائیداری کو بڑھا دے گا۔
لینڈ کیبلز کی تعداد کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ملک میں اس وقت تین لینڈ کیبلز ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چوتھی لینڈ کیبل لگانے کا کام جاری ہے جو ملک کے سوئچ بورڈز کے درمیان توسیع کے بعد چھ ماہ کے اندر مکمل ہو جائے گی۔
ذرائع نے وزارت مواصلات سے مطالبہ کیا کہ وہ سوئچ بورڈز سے منسلک کیبلز کے لیے متوازی لین قائم کرے، اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ ام الحیمان، الزور اور النوصیب ایکسچینج سوئچ بورڈز ایک کیبل سے منسلک ہیں اور منقطع ہونے کی صورت میں خاص طور پر کنگ فہد بن عبدالعزیز روڈ (پانچ نمبر روڈ) پر تعمیراتی کاموں کی روشنی میں مواصلاتی ٹریفک متاثر ہوگا۔