کویت اردو نیوز 15 جنوری: کویت میں آج بروز اتوار 15 جنوری کو "دلوں کے امیر” کے لقب سے پکارے جانے والے مرحوم شیخ جابر الاحمد کی 17ویں برسی منائی جا رہی ہے۔
کویتی باشندے اور رہائشی ‘دلوں کے امیر’ کے کارناموں کو یاد کر رہے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی اپنے ملک اور لوگوں کی خدمت میں گزار دی۔
"دلوں کے امیر” آج بھی تمام لوگوں کے ذہنوں اور دلوں میں کندہ ہیں کیونکہ کویت کے کئی مقامات ان کے نام سے منسوب کیے گئے ہیں جیسے جابر الاحمد ہسپتال، جابر الاحمد آرمڈ فورسز ہسپتال، جابر الاحمد انٹرنیشنل سٹیڈیم، جابر الاحمد سٹی، جابر الاحمد کلچرل سینٹر، جابر الاحمد کاز وے اور دیگر۔
مزید برآں، نہ صرف کویت بلکہ کئی عرب اور مسلم ریاستوں میں بھی بہت سے لوگوں کے دلوں میں ان کی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے کئی ممالک میں کئی مقامات کو ان کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔
شیخ جابر الاحمد الصباح برطانیہ سے آزادی کے بعد کویت پر حکمرانی کرنے والے تیسرے بادشاہ بنے۔ کویت کا حکمران بننے سے قبل وہ وزیر اعظم مقرر ہوئے جبکہ اس سے بھی قبل وہ 1962 سے 1965 تک کویت کے وزیر خزانہ اور معیشت کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔
شیخ جابر الاحمد الصباح 29 جون 1926 کو کویت سٹی میں پیدا ہوئے۔ وہ احمد الجابر الصباح کے تیسرے بیٹے تھے۔ شیخ جابر الاحمد الصباح نے اپنی ابتدائی تعلیم المبارکیہ اسکول، الاحمدیہ اسکول اور الشرقیہ اسکول میں حاصل کی اور اس کے بعد انگریزی، عربی، مذہب اور علوم میں نجی طور پر پڑھائی کی۔
شیخ جابر الصباح کی 1997 تک 4 بیویاں اور 7 بچے تھے۔ ان کے بھائی شیخ فہد الاحمد الجابر الصباح کو 1990 میں خلیجی جنگ میں دسمان محل کے سامنے شہید کر دیا گیا تھا۔
ستمبر 2001 میں شیخ جابر الصباح کو فالج کا دورہ پڑا اور وہ علاج کے لیے برطانیہ چلے گئے۔ وہ 15 جنوری 2006 کو 79 سال کی عمر میں دماغی مرض کی وجہ سے انتقال کر گئے جس کا انہیں 2001 میں سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان کے بعد اس وقت کے ولی عہد شہزادہ سعد العبداللہ السالم الصباح ان کی جگہ سنبھالی۔
حکومت وقت نے کویت میں 40 روزہ سوگ کا اعلان کیا اور تین دن تک دفاتر بند رہے۔ عالمی برادری میں بحرین نے چالیس روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اردن میں سات روزہ سوگ کا اعلان، یمن، مصر، عراق، الجزائر، عمان، شام، پاکستان، ماریشس اور ریاست فلسطین میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ بھارت نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا۔ ان کی تدفین ان کے لواحقین کے ساتھ کویت کے صلیبیحات قبرستان میں کی گئی۔