کویت اردو نیوز 22 جون: کویت میں بنگلہ دیشی سفیر میجر جنرل ایم ڈی عاشق الزمان نے بنگلہ دیش سے گھریلو ملازمین کو بھرتی کرنے کے کویتی رجحان کا اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ فی الحال اس سلسلے میں کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
عاشق الزمان نے کہا کہ ” اس معاملے پر مشترکہ کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں بحث کی جائے گی جو اس سال منعقد ہونے کی توقع ہے۔ ملک کو ہنر مند کارکنوں کی فراہمی کے لیے مشترکہ تعاون پر زور دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ” اس وقت کویت میں بنگلہ دیشی گھریلو ملازم نہیں ہیں لیکن 1500 کارکن ہیں جو آرٹیکل 18 ویزا کے تحت اسکولوں کی صفائی میں کام کرتے ہیں”۔ عاشق الزمان نے کہا کہ ” اسکولوں میں بطور آیا کام کرنے والی خواتین ورکرز کے ساتھ معاہدہ کرنے والی بعض کمپنیوں کی جانب سے ماہانہ تنخواہ کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے متعدد شکایات ہیں جس کی وجہ سے
اسکولوں میں بطور آیا کام کرنے والی خواتین ورکرز کو مسائل کا سامنا ہے”۔ عاشق الزمان نے بیان کیا کہ کویت میں بنگلہ دیشی گھریلو ملازمین کی ملازمت کا انحصار گھریلو ملازمین کو ایک معاہدے کے تحت مناسب تحفظ فراہم کرنے پر ہے جس پر بنگلہ دیش اور کویت کے درمیان دستخط کیے جا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان افرادی قوت کے حوالے سے 2001 میں لیبر قانون کے مطابق ایک تکنیکی معاہدہ ہوا تھا جبکہ اس معاہدے میں مزدوروں کی بھرتی کے مسائل کی تفصیلات شامل نہیں ہیں۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ سفارت خانے نے بنگلہ دیشی افرادی قوت کو ملازمت دینے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان ایک نئے تفصیلی معاہدے یا مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کے لیے دونوں ممالک کے وزراء کی سطح پر ایک اجلاس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔