کویت اردو نیوز 23 جولائی: کویت کی عدالت نے ایک غیرملکی مصری شہری کی سزائے موت کو اس کے کفیل کے پہلے سے سوچے سمجھے قتل کے جرم میں عمر قید میں تبدیل کر دیا۔ کیس فائلز سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال 31 دسمبر کو وزارت داخلہ کے آپریشنز یونٹ کو
مقتول کویتی شہری کے بارے میں رپورٹ موصول ہوئی تھی جس کی لاش خیطان میں ایک عمارت کے صحن میں خون میں لت پت ملی تھی۔ متعلقہ حکام کو لاش کا معائنہ کرنے پر مختلف حصوں میں چھریوں کے زخم ملے۔ جاسوسوں نے عمارت کے گارڈ سے پوچھ گچھ کی جس نے بتایا کہ اس نے مقتول کو کسی ایسے شخص کے ساتھ دیکھا جسے وہ نہیں جانتا تھا۔ جب حکام نے متاثرہ کا موبائل فون چیک کیا تو انہیں رابطوں کی فہرست میں ایک مصری شہری پر شبہ ہوا کیونکہ وہ پہلے ہی ضمانت پر تھا۔ تفتیش کے دوران مصری نے اعتراف کیا کہ
اس نے مقتول کو اس کے رہائشی اجازت نامے (اقامہ) کی تجدید سے متعلق مالی تنازعات کی وجہ سے قتل کیا۔ اس نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ مقتول کو قتل کرنے کے بعد اس نے آلہ قتل جو کہ ایک چاقو تھا کو جلیب الشیوخ میں اپنے گھر میں چھپا دیا اور اپنے کپڑے بدل کر الفحیل چلا گیا۔