کویت اردو نیوز 11 ستمبر: اخراجات کی حد مقرر کرنے اور سرکاری خزانے کی آمدنی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے حکومتی رجحان کے مطابق، کویت وزارت صحت کا تارکین وطن کے لیے ہیلتھ انشورنس کی فیسوں میں اضافے کا منصوبہ جلد شروع ہو جائے گا جسے تین زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
صحت کے ذرائع نے ایک معروف عربی روزنامے کو بتایا کہ پہلی کیٹیگری میں رہائشیوں کا سب سے بڑا طبقہ شامل ہے جس کا تخمینہ تقریباً 20 لاکھ افراد پر مشتمل ہے جو کہ پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والوں اور فیملی ریزیڈنسی پرمٹ رکھنے والوں میں آتا ہے۔ اس طبقے کے ارکان کو ہسپتالوں کی کمپنی "ضمان” کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال ملے گی جو ممکنہ طور پر ہیلتھ انشورنس کی فیس کو بڑھا کر 130 دینار کر دے گی اور توقع ہے کہ یہ اگلے سال کے اوائل میں شروع ہو جائے گی جبکہ یہ فیس مریضوں کے معائنے، ایکسرے اور علاج کا احاطہ کرتی ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ دوسری قسم کا تعلق
رہائشیوں کے دوسرے طبقے سے ہے جس میں سرکاری شعبے کے کارکن سرکاری کلینکس اور ہسپتالوں میں داخل ہوتے ہیں اور صحت سے متعلقہ سہولیات حاصل کرتے ہیں، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ انشورنس کی قیمت پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے کیونکہ کسی بھی ادارے کے ملازم کی انشورنس فیس اس کا ادارہ ادا کرتا ہے۔
جہاں تک تیسری قسم کا تعلق ہے اس میں ملک میں آنےوالے زائرین کا طبقہ شامل ہوگا جہاں ان کے لیے ہیلتھ انشورنس کی منظوری دی جائے گی۔ ذرائع نے نشاندہی کی کہ متعلقہ قانون کے ایگزیکٹو ریگولیشنز کے اجراء اور اس کے لاگو ہونے سے انشورنس کی قدر صحت کی خدمات کی قیمتوں کی اصل قیمت کو مدنظر رکھے گی۔ یہ امکان ہے کہ گھریلو ملازمین کے لیے انشورنس کی قیمت وہی رہے گی اور وہ سرکاری شعبے کی سہولیات میں خدمات حاصل کرتے رہیں گے یا یہ کہ ان کی فیس میں معمولی اضافہ کیا جائے گا تاکہ ملازم کے لئے ہیلتھ انشورنس کے اخراجات برداشت کرنے والے کویتی شہریوں پر بوجھ کم کیا جا سکے۔