کویت اردو نیوز 22 اگست: آبادیاتی ڈھانچے میں بڑی ترمیم کی توقع۔
تفصیلات کے مطابق ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کمیٹی نے تجویز کردہ ڈیموگرافک آرگنائزیشن اینڈ مینجمنٹ قانون کے مسودے کو مکمل کرلیا جس پر وزارت انصاف کی جانب سے جائزہ لیا جائے گا کیونکہ قانون میں سزاؤں کو بھی مقرر کیا گیا ہے۔ اس مسودے کو 6 ماہ کے اندر وزراء کونسل سے منظوری حاصل کرنی ہوگی جس کے بعد یہ قانون نافذ العمل ہوگا اور ملک میں تارکین وطن کارکنان کی ایک حد مقرر کردی جائے گی۔
اس مسودے میں واضح کہا گیا ہے کہ اسے آبادیاتی امور کے انتظام کے لئے ایک قومی کمیٹی قائم کرنے کی ضرورت ہے جس کی سربراہی وزراء اور مختلف ایجنسیوں کے نمائندے کریں گے۔
کمیٹی درج ذیل امور کی ذمہ دار ہے:
- آبادی کے ڈھانچے میں عدم توازن کی وجوہات کا مطالعہ اور آبادی کے ڈھانچے کو اس طرح منظم کرنے کے لئے ایک عام پالیسی مرتب کرنا جو ریاست کے عمومی ترقیاتی منصوبے کے مقاصد کی تکمیل کرے۔
- پیشوں کے مطابق درکار بیرونی کارکنوں کی اصل ضروریات کا تخمینہ لگانا اور اس کا تعین کرنا کہ غیر ملکیوں کی تعداد ریاست کی ضرورت سے کس حد تک سے ذیادہ ہے۔
- متعلقہ حکام کو سفارشات پیش کرنا، تعلیم کے نتائج کے مطابق لیبر مارکیٹ میں موجود خسارے کو پورا کرنے کی ہدایت۔جاری کرنا۔
- آبادیاتی اعدادوشمار کی حد طے کرنے کے بعد وزراء کونسل اس فیصلے کے اجراء کے بعد سال کے دوران ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بیرون ملک سے لائے جانے والے غیرملکی کارکنان کی تعداد کے بارے میں فیصلہ جاری کرے گی جس میں تعلیمی قابلیت ، تجربات ، مہارتیں ، تجارت، پیشے اور مختلف نوکریاں شامل ہیں اور ان میں سے ہر ایک کے انتخاب کے لئے مخصوص طریقہ کار وضع کیا جائےگا۔
- وزراء کی کونسل سالانہ فیصلے جاری کرے گی جسے یکم اپریل سے نافذ کیا جائے گا اور 1 سال کی مدت کے لئے ان فیصلوں کا اطلاق ہوگا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: غیر ممنوعہ ممالک میں 14 دن گزار کر کویت آ سکتے ہیں
غیر ملکیوں کی تعداد میں کمی:
- وزراء کونسل ایسے تارکین وطن کی تعداد کو کم کردے گی جو اس قانون کے نافذ ہونے کی تاریخ سے پانچ سالوں کے اندر حکومت، سول اور تیل جیسے تینوں شعبوں میں قابلیت ، مہارت ، پیشوں ، تجارت اور مختلف ملازمتوں کے لحاظ سے لیبر مارکیٹ کی ضروریات سے تجاوز کریں گے۔
- ایگزیکٹو قواعد و ضوابط کے تحت طے شدہ شرائط ، قواعد و ضوابط کے علاوہ کمیٹی کو مسودہ میں طے شدہ کچھ زمرے کے اخراج کے لئے ورک ویزا دینے یا رہائش گاہ کی تجدید کی اجازت نہیں ہے۔
آبادیاتی نظام کے فیصلوں سے مستثنیٰ گروپس:
- خلیجی ممالک کے شہری
- عدلیہ کے ممبران بشمول عدلیہ اور عوامی استغاثہ۔
- سیاسی مشن کے سربراہان، ممبران کویت ریاست، ان کے خاندان اور ان مشنوں میں کام کرنے والے افراد جن کو باہمی تعاون کی شرط پر تفویض کیا گیا۔
- کویت کے ساتھ سلامتی کے معاہدے کرنے والے ممالک کے فوجی مشن اور ان مشنوں کے لئے کارکنان۔
- ایئر آپریٹرز جن میں پائلٹ ان کے معاونین اور کیبن عملہ شامل ہیں۔
- وہ مزدور جو غیر ملکی کمپنیوں کے ذریعہ بیرون ملک سے لائے جاتے ہیں اور جو انفراسٹرکچر پروجیکٹس یا دوسرے معاشی ترقیاتی منصوبوں کے نفاذ میں حصہ لیتے ہیں یہاں تک کہ انہیں آخر کار متعلقہ عوامی اتھارٹی کے حوالے کیا جائے۔
- گھریلو ملازمین۔
- کویتی شہریوں کی بیگمات اور ان کے بچے۔
- طبی پیشے اور تعلیمی نوکریاں۔
- دیگر زمرے جن کے لئے وزرا کی کونسل کے ذریعہ فیصلہ جاری کیا گیا ہو۔
ممنوع:
- گھریلو ملازمین کو نجی یا تیل کے شعبے میں منتقل کرنا۔
- وزٹ ویزا کو ورک پرمٹ , رہائشی ویزا یا فیملی ویزا (منحصر ویزا) میں تبدیل کرنا۔
- حکومت کے خاتمے کے بعد سرکاری منصوبوں کے لئے بھرتی کارکنوں کے رہائشی ویزوں کی تجدید۔