آئی فون کا شوق رکھنے والے بہت سے لوگ یہ اندازے لگا رہے ہیں کہ "ایپل کمپنی” سیمسنگ اور ہواوے دونوں سے شدید مسابقت کی روشنی میں فروخت میں اضافے کے لئے آئی فون 12 متعارف کروائے گی تاہم یہ امکانات بھی ہیں کہ ڈیوائس کی قیمت سب سے ذیادہ ہوگی۔
"فوربس” ویب سائٹ کے مطابق "آئی فون 12” فون جو متعدد دوسرے فوائد کو شامل کرے گا وہ موبائیل کی تاریخ کا سب سے مہنگا فون ہوگا اور اسکی قیمت میں مزید 150 ڈالر کا اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق "آئی فون 12” فون کی قیمت 749 ڈالر سے شروع ہوگی جبکہ "آئی فون 12 پلس کی قیمت” 1099 ڈالر تک پہنچ جائے گی اور "آئی فون 12 پرو میکس” اب تک کا سب سے مہنگا آئی فون ہوگا جسکی قیمت 1199 ڈالر تک ممکن ہے۔
اگر یہ اطلاعات درست ہیں تو آئندہ آئی فون کی قیمت میں 150 ڈالر کا اضافہ ہوسکتا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ "آئی فون 11” اور "آئی فون 12 پلس” کے مابین فرق ہے۔
آئی فون12 تقریباً 5.4 انچ اسکرین کا ہوگا جبکہ آئی فون 12 پلس کی اسکرین 6.1 انچ تک پہنچ جائے گی اور یہ توقع بھی ہے کہ ڈیزائن میں ایک بنیادی تبدیلی واقع ہوگی۔
پچھلے لیک نے انکشاف کیا تھا کہ آئی فون 12 کے کنارے فلیٹ ہوں گے گول اور مڑے ہوئے نہیں ہوں گے۔
قیمتوں میں اضافہ تکنیکی ماہرین کے مابین تنازعہ کا موضوع بن گیا ہے کیونکہ ایسے لوگ بھی ہیں جو اسے "5G” نیٹ ورک کے ساتھ فراہم ہونے سے منسوب کر رہے ہیں جبکہ یہ دنیا کے زیادہ تر اسمارٹ فون صارفین کے لئے دستیاب ہی نہیں ہے اور یہ صارفین جانتے ہیں کہ اس نیٹ ورک کی چپ بہت مہنگی ہے۔
قیمتوں میں یہ اضافہ اس کے بعد ہوا جب کمپنی "ایپل” نے فون کے تمام اسکرینوں کو "ایل سی ڈی” سے "OLED” میں انتہائی اعلی درجے میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جس کا مطلب مینوفیکچرنگ لاگت میں اضافے ہے۔