کویت اردو نیوز 20 ستمبر 2023: کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت میں تحفظ کے شعبے کے امور کے قائم مقام ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر فہد مراد نے بتایا کہ PAM اس وقت غیر ملکی کارکنوں کو اصل کفیل کی منظوری کی ضرورت کے بغیر ایک کفیل سے دوسرے کفیل کو اپنا اقامہ ٹرانسفر کرنے کے قابل بنانے کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔
یہ جائز ہو گا اگر اس بات کی تصدیق ہو جائے کہ کفیل نے ملازمت کے معاہدے میں بیان کردہ شرائط و ضوابط یا نجی شعبے میں کام سے متعلق قانون نمبر (6/2010) کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی کی ہے۔
اتھارٹی کے زیر اہتمام ایک پریس بیان میں، ڈاکٹر مراد نے روشنی ڈالی کہ اتھارٹی آجروں کے درمیان لیبر کی منتقلی کو آسان بنانے کے لیے طریقہ کار کے ایک سیٹ کا بغور مطالعہ کر رہی ہے۔
یہ طریقہ کار قانونی حدود کی خلاف ورزی یا اس سے تجاوز کیے بغیر، آجروں اور ملازمین دونوں کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے، منصفانہ توازن کو یقینی بنانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لیبر مساوات میں مساوات کو برقرار رکھنا اتھارٹی کی ترجیح ہے۔
پرائیویٹ لیبر قانون میں ممکنہ ترامیم کے بارے میں، ڈاکٹر مراد نے واضح کیا کہ ابھی تک کوئی ترمیم نہیں ہوئی ہے، کمیشن کچھ آرٹیکلز کا جائزہ لے رہا ہے۔ وہ قانون میں ترمیم کی ضرورت کا تعین کرنے کے لیے معلومات اور مشاہدات اکٹھا کر رہے ہیں۔
گھریلو ملازمین کی بھرتی سے متعلق خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مراد نے حکومت کی جانب سے بھرتی کے مواقع کو محدود تعداد سے زیادہ ممالک تک بڑھانے کی پالیسی پر زور دیا، جس کا مقصد مختلف ممالک سے کارکنوں کو جگہ دینا ہے۔ انہوں نے شہریوں اور رہائشیوں کی جانب سے گھریلو ملازمین کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے مشرقی ایشیا کے کئی ممالک کے ساتھ مفاہمت کی نئی یادداشتوں پر دستخط کرنے کے منصوبوں کا بھی انکشاف کیا۔
مزدوروں کی شکایات کے حوالے سے، ڈاکٹر مراد نے شکایت کے عمل کو ہموار کرتے ہوئے، اتھارٹی کے الیکٹرانک پلیٹ فارم کے ذریعے شکایت جمع کرانے کا شیڈول بنانے کے لیے کارکنوں اور آجروں کے لیے امکان کا ذکر کیا۔
شکایات سے نمٹنے کے طریقہ کار کو بہتر بنانے اور تاخیر کو کم کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ مزید برآں، مزدوروں کے تنازعات اور اختلاف رائے کو حل کرنے میں مدد کے لیے ورکرز کی جامع فائلیں بنانے کے منصوبے جاری ہیں۔
ڈاکٹر مراد نے جلیب کے علاقے میں خواتین کے لیے موجودہ مرکز کی طرح مرد غیر ملکی کارکنوں کے لئے بھی ایک پناہ گاہ کے قیام کے لیے جاری کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔


















