کویت اردو نیوز: نئے سال کے آغاز میں کویت کی مچھلی منڈی میں خاص طور پر مقامی مچھلی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ بارش کی کمی کے باعث منڈی میں مچھلی کی کمی ہے جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو آ رہا ہے۔
مچھلی کے تاجر ناصر باوی نے بتایا کہ بارشیں سمندر اور خشکی دونوں کے لیے فائدہ مند ہیں۔ اس لیے بارش نہ ہونے کی وجہ سے عام طور پر مچھلی کی قلت پیدا ہو گئی جس کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ مقامی طور پر دستیاب مچھلیوں میں زبیدی (سِلور پومفریٹ) شامل ہیں، جس کی قیمت اب بڑے سائز کے لیے 16 دینار فی کلو گرام جبکہ چھوٹی مچھلیوں کے لیے 12 دینار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک کلو گرام بلول (بلو بارب) کی قیمت 8 دینار، 3 دینار شمن جبکہ اسکویڈ مچھلی کی قیمت 4.5 دینار تک پہنچ گئی ہے۔
اس سے قبل، کویتی ماہی گیر یونین نے سبسڈی والا ڈیزل ختم ہونے کے بعد ماہی گیری کے بہت سے دوروں کو جبری طور پر بند کرنے کی وجہ سے مچھلی کی کمی کی تصدیق کی تھی۔
اس وقت، یونین نے سبسڈی کمیٹی سے پوچھا کہ "ماہی گیری کے شعبے کو مفلوج کرنے کا ذمہ دار کون ہے؟ ہم متعلقہ حکام سے اس مسئلے کو واضح کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ کوئی بھی اس شعبے کی حمایت اور اس کے مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے۔