کویت سٹی 08 جولائی: روزنامہ کویت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مھبولہ اور جلیب الشویخ کے رہائشی معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے کے لئے پرعزم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مھبولہ اور جلیب الشویخ کے رہائشی کورونا وائرس کے سبب لگائے گئے مکمل لاک ڈاؤن کے اختتام پر نہایت خوش اور پرجوش نظر آرہے ہیں۔ دونوں علاقوں میں قریباً 100 دن مکمل لاک ڈاؤن جاری رہا تاہم اب یہ علاقے کھل رہے ہیں اور رہائشی دوبارہ معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے کے لئے پرعزم ہیں۔ ان علاقوں کے رہائشی لاک ڈاؤن کے دوران نوکریوں پر جانے سے قاصر اور شدید مالی بحران کا شکار تھے لیکن اب قرنطین کے خاتمے کے بعد وہ اپنے کاموں پر جانے کے لئے تیار ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ابدالی میں شمسی توانائی سے چلنے والا گیس (پٹرول) اسٹیشن لگ گیا
اس حوالے سے جب مھبولہ بلاک 2 میں رہائش پذیر ریما گرانڈے جو پیشے سے ٹیچر ہیں، سے پوچھا گیا تو انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کچھ یوں کیا
میں نے اپنے آپ کو سمجھا لیا ہے اور زیادہ توقع نہیں کر رہی ہوں کیونکہ میں دوبارہ پریشان نہیں ہونا چاہتی۔ گزرے وقت میں میں نے کئی بار توقع کی کہ حکومت علاقے کا لاک ڈاؤن ختم کردے گی تاہم ایسا نہ ہوسکا لہذا میں اس دن کا انتظار کر رہی ہوں کہ آخر کار اس علاقے کو کھول دیا جائے۔ ہم پچھلے تین ماہ سے اس طرح کے ماحول کے عادی ہو چکے ہیں”
گرینڈے سے پوچھا گیا تھا کہ جب لاک ڈاؤن ہٹ جائے گا ہے تو وہ کیا کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں؟ جسکا جواب ریما گرینڈے نے کچھ یوں دیا
"میں سمندر کنارے جاؤں گی۔ یہ قریب ہی ہے لیکن باڑ کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران ہمیں وہاں چلنے سے روکا گیا تھا۔سیکورٹی اہلکار مھبولہ کے رہائشیوں کو باڑ سے باہر سمندر تک جانے کی اجازت نہیں دیتے تھے۔ میں فحاحیل میں مقیم اپنے دوستوں سے ملونگی اور عبادت کے لئے ہولی فیملی کیتھیڈرل چرچ بھی جاؤں گی۔”
اسی سے ملتے جلتے خیالات جلیب کے رہائشیوں کے بھی ہیں جہاں کچھ رہائشیوں نے گھومنے پھرنے کا ارادہ کیا تو کچھ نے اپنے کام پر دوبارہ جانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
حوالہ: کویت ٹائمز