کویت اردو نیوز: روزنامہ سیاسہ نے پارلیمانی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کویت کے متعلقہ سرکاری اداروں کے نمائندوں نے پارلیمانی کمیٹیوں کے گزشتہ اجلاسوں میں اس بات کی تصدیق کی کہ اصولی طور پر وزٹ اور فیملی ویزوں کے اجراء پر سے پابندی ہٹانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے بشرطیکہ انسانی اور معاشی پہلوؤں کو مدنظر رکھا جائے۔
ذرائع نے نشاندہی کی کہ پچھلے تجربات کو دیکھتے ہوئے عوام کے مفاد میں کچھ پابندیاں اور ضوابط نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ سب حکومت کی طرف سے غیر ملکیوں کے رہائشی قانون میں مجوزہ ترمیم میں درج ہیں، جسے آئندہ قانون ساز اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ "اس اہم بل کی منظوری میں تاخیر میں سیاسی پیشرفت سبب بن سکتی ہے۔ پارلیمانی داخلہ اور دفاعی امور کی کمیٹی نے ایک متوازن رپورٹ مکمل کی ہے جو مشترکہ مقاصد کو حاصل کرتی ہے اور وزارت داخلہ کے لیے خاندانی، سیاحتی اور کمرشل وزٹ ویزا کھولنے میں آگے بڑھنے کے لیے کنٹرول طے کرتی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بل میں کہا گیا ہے کہ ہر قسم کے ویزوں کے اجراء اور تجدید کی فیس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی تاہم بل میں ان فیسوں کی وضاحت نہیں کی گئی، لیکن یہ بل وزیر داخلہ کو ان میں ترمیم کر کے فیصلہ جاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
ذرائع نے نشاندہی کی کہ زائرین پر لازمی ہیلتھ انشورنس کا نفاذ بھی ویزا کی پابندیوں کو ہٹانے میں تیزی لانے میں معاون ثابت ہوگا، اس انشورنس کی تصدیق سے ریاست کے لیے اچھی آمدنی ہوگی، سرکاری اسپتالوں پر بوجھ کم ہوگا، اور ان کے انفراسٹرکچر کو ترقی دی جائے گی تاکہ شہریوں کو موثر طریقے سے صحت کی خدمات کی فراہمی پر توجہ دی جاسکے۔