کویت اردو نیوز 11 ستمبر: اسپتال میں کویتی خاتون کو بھائی نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مبارک الکبیر اسپتال کی انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں 30 سالہ ایک کویتی خاتون کو لایا گیا۔ متاثرہ خاتون دو دن پہلے ہی اپنے بھائی کی جانب سے قتل کئے جانے کی کوشش سے بچ گئی تھی جس نے کویت کے علاقے سلویٰ میں موجود اپنے گھر میں خاتون کو پستول سے گولی ماری اور جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا۔
وزارت داخلہ کے آپریشنز روم کو ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے اطلاع ملی کہ کسی کو اسپتال کے آئی سی یو کے اندر گولی لگی ہے تو پولیس موقع پر پہنچی اور مریض کو خون میں لت پت پایا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اس کا چھوٹا بھائی آئی سی یو گیا تھا جہاں مقتول کی حالت تشویشناک تھی۔ جرم کرنے کے بعد مشتبہ شخص جائے وقوعہ سے بھاگ گیا جسے اسپتال میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے شناخت کر لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ حکام نے واقعے کی ایک وسیع تحقیقات کا آغاز کیا ہے اور وہ یہ جاننے کے عمل میں ہیں کہ کس طرح کوئی مسلح شخص آئی سی یو میں گھس کر واردات کرنے کے بعد آسانی سے جائے وقوعہ سے نکل سکتا ہے۔ روزنامہ الجریدہ کی خبر کے مطابق حکام یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ آیا اس مریض کی حفاظت نہیں کی گئی تھی جبکہ اس پر پہلے ہی حملہ ہو چکا تھا اور اسے پولیس گارڈ فراہم کرنا چاہئے تھا۔ روزنامہ کو اپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اٹارنی جنرل نے اس بات کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے کہ ملزم کس طرح آئی سی یو میں داخل ہوا کیونکہ کمرے میں رسائی حاصل کرنے والے افراد صرف ڈاکٹر اور نرسنگ عملہ ہی ہوتے ہیں۔ انہوں نے متاثرہ لڑکی کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے فرانزک میڈیسن ریفر کرنے کا حکم دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: موٹر وے گینگ ریپ کے ملزمان کو معاف نہیں کیا جائے گا: وزیراعلٰی پنجاب
روزنامہ الرائ نے کہا کہ قاتل پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال چکا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ روزنامہ نے یہ بھی کہا کہ حولی گورنریٹ پولیس کے گشت نے ایک ایسی گاڑی کو دیکھا جس میں مبینہ ملزم مبارک الکبیر اسپتال گیا اور اپنی بہن کو ہلاک کیا جو کہ آئی سی یو میں داخل تھی۔ گاڑی کے اندر پولیس کو اسلحہ کے راؤنڈ ملے اور یہ اسی قسم کا اسلحہ تھا جس سے آئی سی یو کے اندر خاتون کو ہلاک کیا گیا تھا۔