کویت اردو نیوز: اگرچہ پالتو جانوروں کی پرورش ان کی دیکھ بھال کرنے اور ان کے ساتھ ہمدردی کرتے ہوئے تمام جانداروں کے لئے ہمدردی کے معنی رکھتی ہے تاہم یہ حیران کن اور ستم ظریفی ہے کہ کویتی گھروں میں بلیوں اور کتوں کو پالنے سے ازدواجی مسائل اور کچھ جوڑوں کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہو رہے ہیں
روزنامہ القبس کے ذرائع نے انکشاف کیا کہ 2023 میں کویتی شہریوں میں طلاق کے 40 واقعات گھر میں پالتو جانور پالنے کی وجہ سے ہوئے۔
عدالتوں میں دائر مقدمات کی تفصیلات میں یہ واضح ہو گیا کہ "ایک شریک حیات کا پالتو جانوروں سے لگاؤ اور ان میں اس کی ضرورت سے زیادہ دلچسپی نے دوسرے فریق کے غصے کو بھڑکا دیا، کیونکہ اس نے دیکھ بھال اور توجہ کا حق مانگا۔”
ذرائع کے مطابق، ایک شخص نے طلاق کے لیے درخواست دائر کی کیونکہ اس کی بیوی نے کتے کی بہت زیادہ دیکھ بھال کی۔ اس طرح کہ اس کا زیادہ تر وقت اسی کتے کے کاموں میں لگتا ہے۔ وہ کتے کو دن میں چار کھانے فراہم کرتی ہے، اور اس کی صفائی اور علاج کرتی ہے۔ اس کا خیال رکھنے کے لیے اسے سمندر، پارکوں اور کھلی فضاؤں میں لے جا کر تفریح فراہم کرتی ہے۔ کیس فائلوں سے پتہ چلتا ہے کہ شوہر نے عدالت کو بتایا کہ "وہ میری دیکھ بھال کرنے کی بجائے اس کتے کی زیادہ دیکھ بھال کرتی ہے”۔
ماخذ نے نشاندہی کی کہ کچھ تنازعات اور معاملات بلیوں میں ضرورت سے زیادہ دلچسپی کی وجہ سے ختم ہو گئے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بلی بھی کچھ معاملات میں علیحدگی کا سبب بنی ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ کچھ شوہروں اور بیویوں نے پالتو جانور پالنے کا شوق ترک کرنے سے انکار کر دیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ شوق نفسیاتی سکون اور اندرونی سکون لاتا ہے، اس لیے دونوں فریقوں کے درمیان مصالحت کی تمام کوششیں بے سود ثابت ہوئیں۔