سعودی عرب میں موسم سرما کے روایتی پکوانوں میں مکہ مکرمہ کے باشندوں کا ایک خاص پکوان دال چاول پکوان بھی خاصا مشہور ہے۔ اگرچہ اس پکوان کے اجزائے ترکیبی میں اور بھی بہت کچھ ہے مگر ان میں دال اور چاول کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ یہ پکوان موسم سرما میں اہلیان مکہ کا روایتی کھانا ہے جو سردیوں کی راتوں میں اکثر ہر گھر میں بنایا جاتا ہے۔
عربی کی ایک کہاوت کا مفہوم ہے کہ’دال کا دلیہ پیٹ میں بنتا ہے’۔ اہل عرب کے ہاں کئی دالیں پسند کی جاتی ہیں۔ المعدوس الارز’ اہل حجاز کا روایتی پکوان قرار دیا جاتا ہے۔ بارش کی سرد راتوں میں مکہ معظمہ میں لوگ اکثر یہ پکوان تیار کرتے ہیں۔
سرخ دال اور چاول کو ایک ساتھ پکایا جاتا ہے۔ اس میں ہلدی، زرد رنگ، دیسی گھی، ترکاری، کھجور کے ساتھ بعض لوگ اس میں خشک مچھلی بھی ڈالتے ہیں۔
دالوں کو معمولی نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ طبی اعتبار سے دالوں کے بے شمار خواص ہیں۔ ان میں آئرن، زنک، سیلینیم، تانبا، پوٹائیشم، فاسفورس، کلیشیم، میگنیشم، وٹامن اے، بی 2، وٹامن بی 2، وٹا من سی، وٹا من اے، فالک ایسٹڈ، اور ایمنیو ایسڈ کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔