کویت اردو نیوز 26 فروری: واٹس ایپ کی نئی شرائط کو مسترد کرنا صارفین کو مہنگا پڑسکتا ہے۔ نئی شرائط و ضوابط کو مسترد کرنے کی صورت میں صارفین سے پیغامات بھیجنے اور وصول کرنے کی سہولت واپس لے لی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق واٹس ایپ صارفین جو 15 مئی کی آخری تاریخ تک ایپلی کیشن کی تازہ ترین شرائط و ضوابط کو قبول نہیں کرتے ہیں وہ اس وقت تک پیغامات وصول کرنے یا بھیجنے سے قاصر ہوں گے جب تک کہ وہ ایپلی کیشن کی شرائط قبول نہ کرلیں۔
واٹس ایپ کی نئی شرائط یا ضوابط کو قبول نہ کرنے کی صورت میں صارفین کا اکاؤنٹ بطور "غیر فعال” درج کرلیا جائے گا اور غیر فعال اکاؤنٹس کو 120 دن کے بعد ختم کیا جاسکتا ہے۔ کال اور اطلاعات "تھوڑی دیر” کے لئے کام کریں گی لیکن ٹیک کرنچ کی اطلاعات کے مطابق شاید صرف "چند ہفتوں” تک ہی کام کرسکیں گے۔
یاد رہے کہ واٹس ایپ نے جنوری میں اپنی نئی اپڈیٹس کا اعلان کیا تھا۔ واٹس ایپ کی نئی اپڈیٹس سامنے آنے کے بعد بہت سارے صارفین کا خیال تھا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ کمپنی اپنی ڈیٹا کمپنی ، فیس بک کے ساتھ شیئر کردہ ڈیٹا کو تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے لیکن بعد میں واٹس ایپ کی جانب سے یہ بات واضح کی گئی کہ دراصل یہ معاملہ نہیں تھا بلکہ نئی اپڈیٹ کا مقصد کاروبار کے لئے ادائیگیوں کو قابل ادا بنانا ہے۔
واٹس ایپ پہلے ہی کچھ معلومات فیس بک کے ساتھ شیئر کرتا ہے جیسے صارف کا آئی پی ایڈریس (ہر ڈیوائس سے منسلک نمبروں کا ایک سلسلہ جو انٹرنیٹ سے منسلک ہوتا ہے اس کا استعمال لوکیشن کو پن ڈاؤن کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے) اور پلیٹ فارم کے ذریعے کی جانے والی خریداری کی معلومات بھی فیس بک کو ہوتی ہے لیکن یہ معاملہ یورپ اور برطانیہ میں نہیں ہے جہاں پرائیویسی کے مختلف قوانین موجود ہیں۔
ابتدائی اعلان کے بعد ٹیلیگرام اور سگنل جیسے پلیٹ فارمز کی طلب میں زبردست اضافہ دیکھا گیا کیونکہ واٹس ایپ صارفین متبادل خفیہ شدہ میسجنگ خدمات تلاش کرتے رہے۔ واٹس ایپ نے ابتدائی رول آؤٹ میں تاخیر کی اور اب اس نے اس طریقے کو تبدیل کردیا ہے جس سے وہ صارفین کو تبدیلیوں سے آگاہ کررہا ہے۔