کویت اردو نیوز 18 مئی: فائزر کورونا وائرس ویکسین کو اب پہلے سے تجویز کردہ سے کہیں زیادہ طویل عرصے تک فریج کے درجہ حرارت پر محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ یورپی یونین کے میڈیسنز ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق فائزر کورونا وائرس ویکسین کو اب پہلے سے تجویز کردہ سے کہیں زیادہ طویل عرصے تک فریج کے درجہ حرارت
پر محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ یورپی میڈیسن ایجنسی نے وضاحت کی کہ ویکسین کی وائل کو ایک ماہ تک فریج میں محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اسٹوریج میں بڑھتی ہوئی لچکداری سے یورپی یونین کے ممالک میں ویکسین ویکسی نیشن پروگراموں پر نمایاں اثر پڑے گا۔ بہت کم درجہ حرارت پر نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کی ضرورت فائزر ویکسین کا ایک اہم نقصان تھا جبکہ فائزر ویکسین کے لئے اسٹوریج کی سابقہ شرائط نے اسے دنیا کے کچھ حصوں میں استعمال کرنا مشکل بنا دیا تھا۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی کمپنی فائزر کی تیار کردہ کورونا ویکسین کو منفی 70 سے زائد درجہ حرارت پر محفوظ کرنا ہوتا ہے جس کے باعث گرم موسم کے حامل ممالک کےلیے فائزر ویکسین کو اسٹور کرنا انتہائی مشکل تھا۔ یورپین میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) نے حالیہ بیان میں گرم موسم کے حامل ممالک کو فائزر ویکسین عام فریج میں بھی ایک ماہ تک محفوظ رہنے کی خوشخبری سنائی ہے۔ اس سے قبل یورپین میڈیسن ایجنسی نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی جنوبی افریقہ اور برطانوی قسم پر فائزر ویکسین 75 فیصد تک اثر انداز ہوسکتی ہے۔
گذشتہ فروری میں ریاستہائے متحدہ نے روایتی فریزر درجہ حرارت پر فائزر ویکسین 15 اور 25 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان دو ہفتوں تک کی مدت کے لئے عام طور پر درکار اس حد کے مقابلے میں 60 اور 80 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ذخیرہ کرنے اور ٹرانسپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ یونیسف نے پاکستان کو فائزر کورونا ویکسین کی اسٹوریج کیلئے مفت کنٹینرز فراہم کیے تھے کیوں کہ پاکستان کولڈ چین سسٹم منفی 20 گریڈ پر اسٹوریج کا حامل ہے جبکہ مئی کے شروع میں کینیڈا نے 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کے لئے فائزر ویکسین کا لائسنس جاری تھا جو اس عمر کے گروپ کے لئے ایسا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔