کویت اردو نیوز 28 مئی: کویت کی ایئر لائنز ممنوعہ ممالک سے آنے والی پروازوں میں مسافروں کی بجائے پھل لے کر آ رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جزیرا ایئر ویز کے سی ای او روہت رام چندرن نے اپنے اکاؤنٹ پر مسافروں کی بجائے کراچی سے کویت آنے والے تازہ آموں کی کھیپ لے جانے والی کمپنی سے تعلق رکھنے والے طیارے کی پرواز کی ویب سائٹ "لنکڈ ان” پر تصاویر شائع کیں۔
کویت میں کام کرنے والی ایئر لائنز نے کچھ ایشین ممالک (بھارت ، نیپال ، پاکستان ، بنگلہ دیش اور سری لنکا) جن میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے سول ایوی ایشن کی جنرل ایڈمنسٹریشن کے فیصلوں کی تکمیل کی ہے اور مسافروں کو واپس کویت لانے کی بجائے ان ممالک سے پھلوں کی ترسیل کے لئے پروازیں استعمال کرنے کو ترجیح دی ہے جبکہ کویت میں کام کرنے والی ایک ایئر لائن نے ایسا ہی کیا جس میں نشستوں سے لے کر سامان رکھنے والے اوپری خانوں تک ہر جگہ تازہ آموں سے بھری دی گئی۔ ان میٹھے پھلوں کو طیارے کے اندر مضبوطی سے باندھا گیا تھا اور یہ معاملہ یقینی طور پر مسافروں کی تمام نشستوں کا استعمال کرنے کی نمائندگی کرتا ہے۔
چونکہ مسافروں کی آمدورفت بارڈر کنٹرول اور ٹریول ڈیمانڈ کی وجہ سے اب بھی بہت کم ہے لہذا ایئر لائنز آمدنی میں کمی کو پورا کرنے کے لئے متبادل راستوں کی تلاش میں تھیں جبکہ خاص طور پر یہ ایک مقبول راستہ تھا کہ سیٹوں پر سامان رکھا جائے یا مزید جگہ بنانے کے لئے مسافروں کی تمام سیٹوں کو ہٹا دیا جائے۔
واضح رہے کہ کچھ ممالک کی فہرست میں جن سے کویت آنے والے افراد کی آمدورفت کے لئے پروازیں چلانے پر پابندی ہے ان میں برطانیہ ، بھارت ، پاکستان ، بنگلہ دیش ، سری لنکا اور نیپال شامل ہیں جس سے کویتی ایئر لائنز شدید متاثر ہوئی ہیں جو عام طور پر جنوبی ایشیائی ممالک سے بڑی تعداد میں مسافروں کو لے کر آتی ہیں۔
اگرچہ کویت میں کام کرنے والی ایئر لائنز گذشتہ سال سے جاری سخت اور بڑھتی ہوئی سفری پابندی سے شدید متاثر ہورہی ہیں لیکن اچھی بات یہ بھی ہے کہ کویت اب تک کوویڈ 19 کی تقریبا دو ملین خوراکیں دینے میں کامیاب ہوچکا ہے۔ زیادہ تر آبادی کو تیزی سے کورونا ویکسین دی جا رہی ہے تاکہ کویت اپنی سرحدوں کو دوبارہ کھولنے کے لئے تیار ہو پھر بھی پروازیں دوبارہ کھولنے کے بارے میں کوئی پختہ منصوبہ تیار نہیں ہے فی الحال اس وقت ایک توقع کی کیفیت موجود ہے کہ کویت اپنے سرحدی کنٹرول کو آسان بنانے کا فیصلہ کرے گا۔